فلک نے چاند نے تاروں نے خودکشی کر لی
فلک نے چاند نے تاروں نے خودکشی کر لی
تمہارے ہجر کے ماروں نے خودکشی کر لی
میں اپنے خواب سجا کر جہاں جہاں پہنچا
وہاں وہاں کے نظاروں نے خودکشی کر لی
خزاں کا رنگ چڑھا جب میری جوانی پر
میرے چمن کی بہاروں نے خودکشی کر لی
کیا تھا ضبط مگر توڑ کر بہا دریا
تھکے تھکے سے کناروں نے خودکشی کر لی
اداسیوں سے لپٹ کر رہی تمہارے بعد
میرے مکاں کی دیواروں نے خودکشی کر لی