سچ مچ اپنے رانجھے کو ہی گھائل کر کے چھوڑ دیا

سچ مچ اپنے رانجھے کو ہی گھائل کر کے چھوڑ دیا
اچھا خاصا لڑکا تو نے پاگل کر کے چھوڑ دیا


رت آئے رت جائے بیرن ہر موسم میں برسی ہیں
تیرے غم نے ان آنکھوں کو بادل کر کے چھوڑ دیا


کوئی ٹک کر کب رہتا ہے دنیا آتی جاتی ہے
تیرے جانے نے تو مجھ کو قائل کر کے چھوڑ دیا


اتنا خالی ہو بیٹھا ہوں سب کی دھن پر بجتا ہوں
یعنی تو نے مجھ کو اپنی پائل کر کے چھوڑ دیا


مالک سب کو دیتا ہے پر میری جھولی خالی ہے
قسمت نے بھی مجھ کو پورا سائل کر کے چھوڑ دیا


سوتے جگتے جو بھی دیکھوں تیرا چہرہ دکھتا ہے
لیلیٰ نے مجنوں کو کتنا بیکل کر کے چھوڑ دیا