پہلے جھوٹا سچا وعدہ کر لے گی
پہلے جھوٹا سچا وعدہ کر لے گی
پھر دنیا چاہت کا سودا کر لے گی
اس کے بچھوئے پیروں میں جب پہنوں گی
میری پائل تم سے جھگڑا کر لے گی
ذکر ہمارا محفل میں کرکے دیکھو
وہ محفل سے خود کو تنہا کر لے گی
جنت کا پٹ دھیرے دھیرے کھلتا ہے
پہلے تو شرما کر پردا کر لے گی