Gulzar

گلزار

سمپورن سنگھ۔ ممتاز فلم ساز و ہدایت کار، فلم نغمہ نگار اور افسانہ نگار۔ مرزا غالب پر ٹیلی ویژن سیریل کے لئے مشہور۔ ساہتیہ اکادمی اوارڈ یافتہ

Film-maker, lyricist and fiction writer. Famous for his tele-serial on Mirza Ghalib. Recipient of Sahitya Academy and Dada Sahab Phalke award.

گلزار کی نظم

    الاؤ

    رات بھر سرد ہوا چلتی رہی رات بھر ہم نے الاؤ تاپا میں نے ماضی سے کئی خشک سی شاخیں کاٹیں تم نے بھی گزرے ہوئے لمحوں کے پتے توڑے میں نے جیبوں سے نکالیں سبھی سوکھی نظمیں تم نے بھی ہاتھوں سے مرجھائے ہوئے خط کھولے اپنی ان آنکھوں سے میں نے کئی مانجے توڑے اور ہاتھوں سے کئی باسی لکیریں ...

    مزید پڑھیے

    کتابیں

    کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے بڑی حسرت سے تکتی ہیں مہینوں اب ملاقاتیں نہیں ہوتیں جو شامیں ان کی صحبت میں کٹا کرتی تھیں' اب اکثر گزر جاتی ہیں کمپیوٹر کے پردوں پر بڑی بے چین رہتی ہیں کتابیں انہیں اب نیند میں چلنے کی عادت ہو گئی ہے بڑی حسرت سے تکتی ہیں جو قدریں وہ سناتی ...

    مزید پڑھیے

    پینٹنگ

    رات کل گہری نیند میں تھی جب ایک تازہ سفید کینوس پر آتشیں، لال سرخ رنگوں سے میں نے روشن کیا تھا اک سورج۔۔۔ صبح تک جل گیا تھا وہ کینوس راکھ بکھری ہوئی تھی کمرے میں

    مزید پڑھیے

    ڈائری

    نہ جانے کس کی یہ ڈائری ہے نہ نام ہے، نہ پتہ ہے کوئی: ''ہر ایک کروٹ میں یاد کرتا ہوں تم کو لیکن یہ کروٹیں لیتے رات دن یوں مسل رہے ہیں مرے بدن کو تمہاری یادوں کے جسم پر نیل پڑ گئے ہیں'' ایک اور صفحے پہ یوں لکھا ہے: ''کبھی کبھی رات کی سیاہی، کچھ ایسی چہرے پہ جم سی جاتی ہے لاکھ رگڑوں، سحر ...

    مزید پڑھیے

    لینڈسکیپ

    دور سنسان سے ساحل کے قریب ایک جواں پیڑ کے پاس عمر کے درد لیے، وقت کا مٹیالا دشالہ اوڑھے بوڑھا سا پام کا اک پیڑ، کھڑا ہے کب سے سیکڑوں سالوں کی تنہائی کے بعد جھک کے کہتا ہے جواں پیڑ سے ''یار! سرد سناٹا ہے! تنہائی ہے! کچھ بات کرو!''

    مزید پڑھیے

    روح دیکھی ہے کبھی!

    روح دیکھی ہے؟ کبھی روح کو محسوس کیا ہے؟ جاگتے جیتے ہوئے دودھیا کہرے سے لپٹ کر سانس لیتے ہوئے اس کہرے کو محسوس کیا ہے؟ یا شکارے میں کسی جھیل پہ جب رات بسر ہو اور پانی کے چھپاکوں میں بجا کرتی ہیں ٹلیاں سبکیاں لیتی ہواؤں کے بھی بین سنے ہیں؟ چودھویں رات کے برفاب سے اک چاند کو ...

    مزید پڑھیے

    لباس

    میرے کپڑوں میں ٹنگا ہے تیرا خوش رنگ لباس! گھر پہ دھوتا ہوں ہر بار اسے اور سکھا کے پھر سے اپنے ہاتھوں سے اسے استری کرتا ہوں مگر استری کرنے سے جاتی نہیں شکنیں اس کی اور دھونے سے گلے شکوؤں کے چکتے نہیں مٹتے! زندگی کس قدر آساں ہوتی رشتے گر ہوتے لباس اور بدل لیتے قمیضوں کی طرح!

    مزید پڑھیے

    اسکیچ

    یاد ہے اک دن میری میز پہ بیٹھے بیٹھے سگریٹ کی ڈبیہ پر تم نے ایک اسکیچ بنایا تھا آ کر دیکھو اس پودے پر پھول آیا ہے!

    مزید پڑھیے

    سدھارتھ کی ایک رات

    کوئی پتا بھی نہیں ہلتا، نہ پردوں میں ہے جنبش پھر بھی کانوں میں بہت تیز ہواؤں کی صدا ہے کتنے اونچے ہیں یہ محراب محل کے اور محرابوں سے اونچا وہ ستاروں سے بھرا تھال فلک کا کتنا چھوٹا ہے مرا قد۔۔۔ فرش پر جیسے کسی حرف سے اک نقطہ گرا ہو سینکڑوں سمتوں میں بھٹکا ہوا من ٹھہرے ذرا دل ...

    مزید پڑھیے

    عادت

    سانس لینا بھی کیسی عادت ہے جئے جانا بھی کیا روایت ہے کوئی آہٹ نہیں بدن میں کہیں کوئی سایہ نہیں ہے آنکھوں میں پاؤں بے حس ہیں چلتے جاتے ہیں اک سفر ہے جو بہتا رہتا ہے کتنے برسوں سے کتنی صدیوں سے جئے جاتے ہیں جئے جاتے ہیں عادتیں بھی عجیب ہوتی ہیں

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5