Gulzar

گلزار

سمپورن سنگھ۔ ممتاز فلم ساز و ہدایت کار، فلم نغمہ نگار اور افسانہ نگار۔ مرزا غالب پر ٹیلی ویژن سیریل کے لئے مشہور۔ ساہتیہ اکادمی اوارڈ یافتہ

Film-maker, lyricist and fiction writer. Famous for his tele-serial on Mirza Ghalib. Recipient of Sahitya Academy and Dada Sahab Phalke award.

گلزار کی نظم

    بے خودی

    دو سوندھے سوندھے سے جسم جس وقت ایک مٹھی میں سو رہے تھے لبوں کی مدھم طویل سرگوشیوں میں سانسیں الجھ گئی تھیں مندے ہوئے ساحلوں پہ جیسے کہیں بہت دور ٹھنڈا ساون برس رہا تھا بس ایک روح ہی جاگتی تھی بتا تو اس وقت میں کہاں تھا؟ بتا تو اس وقت تو کہاں تھی؟

    مزید پڑھیے

    آدمی بلبلہ ہے

    آدمی بلبلہ ہے پانی کا اور پانی کی بہتی سطح پر ٹوٹتا بھی ہے ڈوبتا بھی ہے پھر ابھرتا ہے، پھر سے بہتا ہے نہ سمندر نگل سکا اس کو نہ تواریخ توڑ پائی ہے وقت کی ہتھیلی پر بہتا آدمی بلبلہ ہے پانی کا

    مزید پڑھیے

    چمپئی دھوپ

    خلاؤں میں تیرتے جزیروں پہ چمپئی دھوپ دیکھ کیسے برس رہی ہے! مہین کہرا سمٹ رہا ہے ہتھیلیوں میں ابھی تلک تیرے نرم چہرے کا لمس ایسے چھلک رہا ہے کہ جیسے صبح کو اوک میں بھر لیا ہو میں نے بس ایک مدھم سی روشنی میرے ہاتھوں پیروں میں بہہ رہی ہے ترے لبوں پہ زبان رکھ کر میں نور کا وہ حسین ...

    مزید پڑھیے

    میں کائنات میں

    میں کائنات میں سیاروں میں بھٹکتا تھا دھوئیں میں دھول میں الجھی ہوئی کرن کی طرح میں اس زمیں پہ بھٹکتا رہا ہوں صدیوں تک گرا ہے وقت سے کٹ کر جو لمحہ اس کی طرح وطن ملا تو گلی کے لیے بھٹکتا رہا گلی میں گھر کا نشاں ڈھونڈتا رہا برسوں تمہاری روح میں اب جسم میں بھٹکتا ہوں لبوں سے چوم لو ...

    مزید پڑھیے

    لکڑی کی کاٹھی

    لکڑی کی کاٹھی کاٹھی پہ گھوڑا گھوڑے کی دم پہ جو مارا ہتھوڑا دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا دم اٹھا کے دوڑا گھوڑا پہنچا چوک میں چوک میں تھا نائی گھوڑے جی کی نائی نے حجامت جو بنائی دوڑا دوڑا دوڑا گھوڑا دم اٹھا کے دوڑا گھوڑا تھا گھمنڈی پہنچا سبزی منڈی سبزی منڈی برف پڑی تھی برف میں لگ گئی ...

    مزید پڑھیے

    خود کشی

    بس اک لمحہ کا جھگڑا تھا در و دیوار پر ایسے چھناکے سے گری آواز جیسے کانچ گرتا ہے ہر اک شے میں گئیں اڑتی ہوئی، جلتی ہوئی کرچیں نظر میں، بات میں، لہجے میں، سوچ اور سانس کے اندر لہو ہونا تھا اک رشتے کا سو وہ ہو گیا اس دن!! اسی آواز کے ٹکڑے اٹھا کے فرش سے اس شب کسی نے کاٹ لیں نبضیں نہ کی ...

    مزید پڑھیے

    ایک خواب

    ایک ہی خواب کئی بار یوں ہی دیکھا میں نے تو نے ساڑی میں اڑس لی ہیں مری چابیاں گھر کی اور چلی آئی ہے بس یوں ہی مرا ہاتھ پکڑ کر گھر کی ہر چیز سنبھالے ہوئے اپنائے ہوئے تو تو مرے پاس مرے گھر پہ مرے ساتھ ہے سونوںؔ میز پر پھول سجاتے ہوئے دیکھا ہے کئی بار اور بستر سے کئی بار جگایا بھی ہے ...

    مزید پڑھیے

    الجھن

    ایک پشیمانی رہتی ہے الجھن اور گرانی بھی آؤ پھر سے لڑ کر دیکھیں شاید اس سے بہتر کوئی اور سبب مل جائے ہم کو پھر سے الگ ہو جانے کا

    مزید پڑھیے

    گرہیں

    مجھ کو بھی ترکیب سکھا کوئی یار جلاہے اکثر تجھ کو دیکھا ہے کہ تانا بنتے جب کوئی تاگا ٹوٹ گیا یا ختم ہوا پھر سے باندھ کے اور سرا کوئی جوڑ کے اس میں آگے بننے لگتے ہو تیرے اس تانے میں لیکن اک بھی گانٹھ گرہ بنتر کی دیکھ نہیں سکتا ہے کوئی میں نے تو اک بار بنا تھا ایک ہی رشتہ لیکن اس کی ...

    مزید پڑھیے

    تعاقب

    صبح سے شام ہوئی اور ہرن مجھ کو چھلاوے دیتا سارے جنگل میں پریشان کیے گھوم رہا ہے اب تک اس کی گردن کے بہت پاس سے گزرے ہیں کئی تیر مرے وہ بھی اب اتنا ہی ہشیار ہے جتنا میں ہوں اک جھلک دے کے جو گم ہوتا ہے وہ پیڑوں میں میں وہاں پہنچوں تو ٹیلے پہ کبھی چشمے کے اس پار نظر آتا ہے وہ نظر رکھتا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5