Ghubar Kiratpuri

غبار کرت پوری

غبار کرت پوری کی غزل

    غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے

    غم عاشقی سے بڑھ کر غم زندگی نہیں ہے میں ترے کرم کے قرباں مجھے کچھ کمی نہیں ہے مرے جان و دل کے مالک مجھے بے نیاز غم کر کسی اور در پہ ہرگز یہ جبیں جھکی نہیں ہے مرے شہر جان و دل میں وہ ضیا بکھیرتے ہیں مرا قلب ہے مجلیٰ یہاں تیرگی نہیں ہے اے امیر شہر شاداں مجھے اپنے پاس رکھنا ترے در سے ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے نقش پا پر رکھ دیا ہے جب سے سر اپنا

    کسی کے نقش پا پر رکھ دیا ہے جب سے سر اپنا نہ دل اپنا نہ جاں اپنی نہ گھر اپنا نہ در اپنا نہ کوئی کارواں اپنا نہ میر کارواں کوئی خیال یار رہتا ہے ہمیشہ راہبر اپنا کہاں باقی ہے اب عقل و خرد سے واسطہ اے دل مرا ذوق نظر خود بن گیا ہے راہبر اپنا نصیحت کرنے والوں کا بھلا ہو کیا وہ سمجھیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ چشم ناز اگر خود کو وقف ناز کرے

    وہ چشم ناز اگر خود کو وقف ناز کرے ہر اہل قلب و نظر خم سر نیاز کرے گدا کو شاہ تو شہہ کو گدا نواز کرے جسے بھی جس طرح چاہے وہ سرفراز کرے حقیقت بشری کیا ہے قطرۂ ناچیز زباں نہ حد سے زیادہ بشر دراز کرے ترا غلام بصد احترام حاضر ہے تری خوشی ہے اگر اس کو سرفراز کرے خدا ہے قادر مطلق بشر کو ...

    مزید پڑھیے

    جس میں نہ ہو سکوں نصیب ایسے جہاں کو کیا کروں

    جس میں نہ ہو سکوں نصیب ایسے جہاں کو کیا کروں راحت دل نہ ہو جہاں ایسے مکاں کو کیا کروں صبح نسیم کی جگہ باد سموم تند و تیز گل کے بجائے خار ہیں باغ جہاں کو کیا کروں وعدے ہزار ہا کیے رہبر قوم نے مگر وعدہ کوئی وفا نہیں ایسی زباں کو کیا کروں طوطیٔ گل ادا نہیں بلبل خوش نوا نہیں کرگس و ...

    مزید پڑھیے

    وہ انساں جو شکار گردش ایام ہوتا ہے

    وہ انساں جو شکار گردش ایام ہوتا ہے بھلا کرتا ہے دنیا کا مگر بدنام ہوتا ہے جو دیکھو غور سے ہر شعر اک الہام ہوتا ہے سبھی اشعار سے ظاہر کوئی پیغام ہوتا ہے دہل جاتے ہیں دل کلیوں کے گلشن تھرتھراتا ہے چمن میں جب کوئی طائر اسیر دام ہوتا ہے خرد حائل ہوا کرتی ہے جب بھی راہ الفت میں جنون ...

    مزید پڑھیے

    وہ بھی تیری تھی نظر جس نے مجھے شاد کیا

    وہ بھی تیری تھی نظر جس نے مجھے شاد کیا یہ بھی ہے تیری نظر جس نے کہ برباد کیا برق کا کام نشیمن کو جلانا ہے مگر اک نشیمن ہے جسے برق نے آباد کیا ایک ٹھوکر نے کبھی بخشی ہے مردے کو حیات ایک ٹھوکر نے کبھی زیست کو برباد کیا اس زباں نے کبھی دشمن کو بنایا اپنا اس زباں نے کبھی احباب کو ...

    مزید پڑھیے

    سارے گلشن میں مرا کوئی بھی دم ساز نہیں

    سارے گلشن میں مرا کوئی بھی دم ساز نہیں چلتے پھرتے ہیں یہ سائے مگر آواز نہیں یہ حقیقت ہے کھلی اس میں کوئی راز نہیں تو وہی ہے مگر اسلاف کے انداز نہیں بے نیاز آج بھی چشم کرم انداز نہیں غم نہ کر تو در مے خانہ اگر باز نہیں ساز ہر دور میں بنتے ہیں تقاضوں کے تحت ساز ہستی ہو نیا پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    ہر سمت یہ ہم شور و شرر دیکھ رہے ہیں

    ہر سمت یہ ہم شور و شرر دیکھ رہے ہیں مظلوم کی آہوں کا اثر دیکھ رہے ہیں مٹتے ہوئے اسلاف کی عظمت کے نشانات دیکھے نہیں جاتے ہیں مگر دیکھ رہے ہیں کل تک جو اخوت کے لیے پھرتے تھے پرچم بدلی ہوئی آج ان کی نظر دیکھ رہے ہیں ارباب حکومت میں ہے جہل اور تغافل تاراج ہوا جاتا ہے گھر دیکھ رہے ...

    مزید پڑھیے

    تجھ کو مشکل نہیں مشکل مری آساں کر دے

    تجھ کو مشکل نہیں مشکل مری آساں کر دے خاک کے ذرے کو ہمدوش سلیماں کر دے میرے اعمال نہیں لائق بخشش ہرگز تو جو چاہے تو مرے درد کا درماں کر دے حیف اب ذلت و خواری کے سوا کچھ بھی نہیں یا الٰہی ہمیں پہلا سا مسلماں کر دے رب حاجات ہمیں نسبت کامل ہو عطا ہم کو آئین صداقت کا نگہباں کر ...

    مزید پڑھیے

    سکون قلب ہو تم روح کا قرار ہو تم

    سکون قلب ہو تم روح کا قرار ہو تم مری حیات محبت کے رازدار ہو تم نگاہ ناز سے لوٹے ہیں میرے قلب و جگر اسیر زلف کیا اس کے ذمے دار ہو تم مرے ضمیر نے سمجھا مری نظر نے کہا مری طلب کے لیے حسن انتظار ہو تم سکون قلب ملا ہے ہماری محفل میں مری نگاہ کا مرکز ہو میرے یار ہو تم جدا جدا ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2