تجھ کو مشکل نہیں مشکل مری آساں کر دے
تجھ کو مشکل نہیں مشکل مری آساں کر دے
خاک کے ذرے کو ہمدوش سلیماں کر دے
میرے اعمال نہیں لائق بخشش ہرگز
تو جو چاہے تو مرے درد کا درماں کر دے
حیف اب ذلت و خواری کے سوا کچھ بھی نہیں
یا الٰہی ہمیں پہلا سا مسلماں کر دے
رب حاجات ہمیں نسبت کامل ہو عطا
ہم کو آئین صداقت کا نگہباں کر دے
تیرے محبوب کا آئین ہے عین فطرت
اس میں ترمیم کے طالب کو پشیماں کر دے
دین حق کی میں حفاظت کروں دل سے ہر دم
میرے خالق مرے ایماں کو فروزاں کر دے
کشتیٔ جاں کو کنارے سے لگانے کے لئے
ہم میں ہر فرد کے ایماں کو فروزاں کر دے