George Puech Shor

جارج پیش شور

جارج پیش شور کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    پیک خیال بھی ہے عجب کیا جہاں نما

    پیک خیال بھی ہے عجب کیا جہاں نما آیا نظر وہ پاس جو اپنے سے دور تھا اس ماہرو پہ آنکھ کسی کی نہ پڑ سکی جلوہ تھا طور کا کہ سراسر وہ نور تھا دیتے نہ دل جو تم کو تو کیوں بنتی جان پر کچھ آپ کی خطا نہ تھی اپنا قصور تھا ذرہ کی طرح خاک میں پامال ہو گئے وہ جن کا آسماں پہ سر پر غرور تھا

    مزید پڑھیے

    یہ فرق جیتے ہی جی تک گدا‌ و شاہ میں ہے

    یہ فرق جیتے ہی جی تک گدا‌ و شاہ میں ہے وگرنہ بعد فنا مشت خاک راہ میں ہے نشاں مقام کا غم اور نہ رہنما کوئی غرض کہ سخت اذیت عدم کی راہ میں ہے گدا نے چھوڑ کے دنیا کو نقد‌ دیں پایا بھلا یہ لطف کہاں شہ کے عز و جاہ میں ہے پسند طبع نہیں اپنی چار دن کا ملاپ مزا تو زیست کا اے میری جاں نباہ ...

    مزید پڑھیے

    رکے ہے آمد و شد میں نفس نہیں چلتا

    رکے ہے آمد و شد میں نفس نہیں چلتا یہی ہے حکم الٰہی تو بس نہیں چلتا ہوا کے گھوڑے پہ رہتا ہے وہ سوار مدام کسی کا اس کے برابر فرس نہیں چلتا گزشتہ سال جو دیکھا وہ اب کے سال نہیں زمانہ ایک سا بس ہر برس نہیں چلتا نہیں ہے ٹوٹے کی بوٹی جہان میں پیدا شکستہ جب ہوا تار نفس نہیں چلتا

    مزید پڑھیے

8 رباعی (Rubaai)

تمام