Faragh Rohvi

فراغ روہوی

فراغ روہوی کے تمام مواد

18 غزل (Ghazal)

    کبھی حریف کبھی ہم نوا ہمیں ٹھہرے

    کبھی حریف کبھی ہم نوا ہمیں ٹھہرے کہ دشمنوں کے بھی مشکل کشا ہمیں ٹھہرے کسی نے راہ کا پتھر ہمیں کو ٹھہرایا یہ اور بات کہ پھر آئینہ ہمیں ٹھہرے جو آزمایا گیا شہر کے فقیروں کو تو جاں نثار طریق انا ہمیں ٹھہرے ہمیں خدا کے سپاہی ہمیں مہاجر بھی تھے حق شناس تو پھر رہنما ہمیں ٹھہرے دلوں ...

    مزید پڑھیے

    ہماری حق نوائی کیا

    ہماری حق نوائی کیا سنے گی یہ خدائی کیا کسی ظل الٰہی تک مری ہوگی رسائی کیا فلک سے جب اتر آئے سفر کرتے خلائی کیا انا کے سامنے تیری ہماری کج ادائی کیا تمہاری زلف پیچاں سے ملے گی اب رہائی کیا فراغؔ اس کی نگاہوں میں لہو کیا روشنائی کیا

    مزید پڑھیے

    میں ایک بوند سمندر ہوا تو کیسے ہوا

    میں ایک بوند سمندر ہوا تو کیسے ہوا یہ معجزہ مرے اندر ہوا تو کیسے ہوا یہ بھید سب پہ اجاگر ہوا تو کیسے ہوا کہ میرے دل میں ترا گھر ہوا تو کیسے ہوا نہ چاند نے کیا روشن مجھے نہ سورج نے تو میں جہاں میں منور ہوا تو کیسے ہوا نہ آس پاس چمن ہے نہ گل بدن کوئی ہمارا کمرہ معطر ہوا تو کیسے ...

    مزید پڑھیے

    جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

    جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں موسموں کو نظر انداز کیے دیتے ہیں کچھ تو پہلے سے تھا رگ رگ میں شجاعت کا سرور کچھ ہمیں آپ بھی جاں باز کیے دیتے ہیں حد سے آگے جو پرندے نہیں اڑنے والے حادثے ان کو بھی شہباز کیے دیتے ہیں دشت و صحرا یہ سمندر یہ جزیرے یہ پہاڑ منکشف ہم پہ کئی راز کیے ...

    مزید پڑھیے

    پھر خوف کا اک رنگ یہاں بھی ہے وہاں بھی

    پھر خوف کا اک رنگ یہاں بھی ہے وہاں بھی درپیش کوئی جنگ یہاں بھی ہے وہاں بھی محفوظ کہیں بھی تو نہیں ہے سر انساں ہر ہاتھ میں اب سنگ یہاں بھی ہے وہاں بھی جائیں تو کہاں جائیں اماں ڈھونڈنے والے انساں پہ زمیں تنگ یہاں بھی ہے وہاں بھی اللہ رے تجدید رفاقت کی یہ کوشش ہر شخص مگر دنگ یہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام

32 نظم (Nazm)

    گرمی دم دبا کر بھاگی

    آیا بارش کا موسم رم جھم رم جھم چھم چھم چھم گرمی دم دبا کر بھاگی گونجی بوندوں کی سرگم سختی جب سہہ جاتے ہیں تب ہی راحت پاتے ہیں

    مزید پڑھیے

    ہم کامیاب ہوں گے

    اسکول چیز کیا ہے اس مکتب جہاں میں پڑھ لکھ کے زندگی کے ہر ایک امتحاں میں ہم کامیاب ہوں گے بڑھنا ہے سینہ تانے مشکل ترین رہ پر جیون کے ہر سفر میں ہمت کے ساتھ چل کر ہم کامیاب ہوں گے کیسی بھی آندھیاں ہوں ان آندھیوں کے آگے عزم جنوں سے اپنے روشن چراغ کر کے ہم کامیاب ہوں گے

    مزید پڑھیے

    آخر ایسا کیوں ہے پاپا

    آخر ایسا کیوں ہے پاپا میرے شہر کلکتہ میں مرغی نہیں مرغی ہٹے میں کولہو نہیں کولہو ٹولے میں مالا نہیں مالا پاڑے میں بیلا نہیں بلیا گھاٹے میں آخر ایسا کیوں ہے پاپا میرے شہر کلکتہ میں چونا گلی میں چونا کب ہے شیشہ گلی میں شیشہ کب ہے چھاتا گلی میں چھاتا کب ہے بکسا گلی میں بکسا کب ہے آخر ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو دینے والے پھول

    سرخ عنابی کالے پھول خوش رنگ اور نرالے پھول لیکن سب کو بھاتے ہیں خوشبو دینے والے پھول خوشبو ان کی خوبی ہے ہم میں بھی کچھ خوبی ہے

    مزید پڑھیے

    چاند کے مثل

    سورج ڈوبا نکلا چاند بالکل چاندی جیسا چاند دھرتی کو روشن کرنے کتنا اجالا لایا چاند اک دن ہم بھی چاند کے مثل دور اندھیارا کر دیں گے

    مزید پڑھیے

تمام