Fani Badayuni

فانی بدایونی

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں، اپنی شاعری کے اداس رنگ کے لیے معروف

One of the most prominent post-classical poets famous for his pessimistic view of life.

فانی بدایونی کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    مر کے ٹوٹا ہے کہیں سلسلۂ قید حیات (ردیف .. ے)

    مر کے ٹوٹا ہے کہیں سلسلۂ قید حیات مگر اتنا ہے کہ زنجیر بدل جاتی ہے اثر عشق تغافل بھی ہے بیداد بھی ہے وہی تقصیر ہے تعزیر بدل جاتی ہے کہتے کہتے مرا افسانہ گلہ ہوتا ہے دیکھتے دیکھتے تقدیر بدل جاتی ہے روز ہے درد محبت کا نرالا انداز روز دل میں تری تصویر بدل جاتی ہے گھر میں رہتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    اب انہیں اپنی اداؤں سے حجاب آتا ہے

    اب انہیں اپنی اداؤں سے حجاب آتا ہے چشم بد دور دلہن بن کے شباب آتا ہے ہجر میں بھی مجھے امداد اجل ہے درکار میری تربت پہ نہ آ تجھ سے حجاب آتا ہے دید آخر ہے الٹ دیجیے چہرے سے نقاب آج مشتاق کے چہرے پہ نقاب آتا ہے کس طرف جوش کرم تیری نگاہیں اٹھیں کون محشر میں سزاوار عتاب آتا ہے موت کی ...

    مزید پڑھیے

    دیر میں یا حرم میں گزرے گی

    دیر میں یا حرم میں گزرے گی عمر تیرے ہی غم میں گزرے گی کچھ امید کرم میں گزری عمر کچھ امید کرم میں گزرے گی زندگی یاد دوست ہے یعنی زندگی ہے تو غم میں گزرے گی اب کرم کا یہ ماحصل ہے کہ عمر یاد عہد ستم میں گزرے گی دل کو شوق نشاط وصل نہ چھیڑ غم میں گزری ہے غم میں گزرے گی حسرت دم بدم میں ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بس ہی نہ تھا ورنہ یہ الزام نہ لیتے

    کچھ بس ہی نہ تھا ورنہ یہ الزام نہ لیتے ہم تجھ سے چھپا کر بھی ترا نام نہ لیتے نظریں نہ بچانا تھیں نظر مجھ سے ملا کر پیغام نہ دینا تھا تو پیغام نہ لیتے کیا عمر میں اک آہ بھی بخشی نہیں جاتی اک سانس بھی کیا آپ کے ناکام نہ لیتے اب مے میں نہ وہ کیف نہ اب جام میں وہ بات اے کاش ترے ہاتھ سے ...

    مزید پڑھیے

    آپ سے شرح آرزو تو کریں

    آپ سے شرح آرزو تو کریں آپ تکلیف گفتگو تو کریں وہ یہیں ہیں جو وہ کہیں بھی نہیں آئیے دل میں جستجو تو کریں اہل دنیا مجھے سمجھ لیں گے دل کسی دن ذرا لہو تو کریں رنگ و بو کیا ہے یہ تو سمجھا دو سیر دنیائے رنگ و بو تو کریں تم سے ملنے کی آرزو ہی سہی تم سے ملنے کی آرزو تو کریں وہ ادھر رخ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    یوم یادگار سر سیدؔ در دکن

    جو شمع علم مغرب سید نے کی تھی روشن بکھری ہوئی ہیں جس کی کرنیں ہر انجمن میں اس شمع علم و فن کی کچھ منتشر شعاعیں یاران بزم تم ہو اس گوشۂ دکن میں لیکن یہ یاد رکھو سچی شعاع وہ ہے آنکھوں کا نور بن کر پھیلے جو مرد و زن میں جو شمع سے نکل کر دنیا کو جگمگا دے جو روح تازہ پھونکے ہر پیکر کہن ...

    مزید پڑھیے

3 رباعی (Rubaai)