Fani Badayuni

فانی بدایونی

ممتاز ترین قبل از جدید شاعروں میں نمایاں، اپنی شاعری کے اداس رنگ کے لیے معروف

One of the most prominent post-classical poets famous for his pessimistic view of life.

فانی بدایونی کی غزل

    مر کے ٹوٹا ہے کہیں سلسلۂ قید حیات (ردیف .. ے)

    مر کے ٹوٹا ہے کہیں سلسلۂ قید حیات مگر اتنا ہے کہ زنجیر بدل جاتی ہے اثر عشق تغافل بھی ہے بیداد بھی ہے وہی تقصیر ہے تعزیر بدل جاتی ہے کہتے کہتے مرا افسانہ گلہ ہوتا ہے دیکھتے دیکھتے تقدیر بدل جاتی ہے روز ہے درد محبت کا نرالا انداز روز دل میں تری تصویر بدل جاتی ہے گھر میں رہتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    اب انہیں اپنی اداؤں سے حجاب آتا ہے

    اب انہیں اپنی اداؤں سے حجاب آتا ہے چشم بد دور دلہن بن کے شباب آتا ہے ہجر میں بھی مجھے امداد اجل ہے درکار میری تربت پہ نہ آ تجھ سے حجاب آتا ہے دید آخر ہے الٹ دیجیے چہرے سے نقاب آج مشتاق کے چہرے پہ نقاب آتا ہے کس طرف جوش کرم تیری نگاہیں اٹھیں کون محشر میں سزاوار عتاب آتا ہے موت کی ...

    مزید پڑھیے

    دیر میں یا حرم میں گزرے گی

    دیر میں یا حرم میں گزرے گی عمر تیرے ہی غم میں گزرے گی کچھ امید کرم میں گزری عمر کچھ امید کرم میں گزرے گی زندگی یاد دوست ہے یعنی زندگی ہے تو غم میں گزرے گی اب کرم کا یہ ماحصل ہے کہ عمر یاد عہد ستم میں گزرے گی دل کو شوق نشاط وصل نہ چھیڑ غم میں گزری ہے غم میں گزرے گی حسرت دم بدم میں ...

    مزید پڑھیے

    کچھ بس ہی نہ تھا ورنہ یہ الزام نہ لیتے

    کچھ بس ہی نہ تھا ورنہ یہ الزام نہ لیتے ہم تجھ سے چھپا کر بھی ترا نام نہ لیتے نظریں نہ بچانا تھیں نظر مجھ سے ملا کر پیغام نہ دینا تھا تو پیغام نہ لیتے کیا عمر میں اک آہ بھی بخشی نہیں جاتی اک سانس بھی کیا آپ کے ناکام نہ لیتے اب مے میں نہ وہ کیف نہ اب جام میں وہ بات اے کاش ترے ہاتھ سے ...

    مزید پڑھیے

    آپ سے شرح آرزو تو کریں

    آپ سے شرح آرزو تو کریں آپ تکلیف گفتگو تو کریں وہ یہیں ہیں جو وہ کہیں بھی نہیں آئیے دل میں جستجو تو کریں اہل دنیا مجھے سمجھ لیں گے دل کسی دن ذرا لہو تو کریں رنگ و بو کیا ہے یہ تو سمجھا دو سیر دنیائے رنگ و بو تو کریں تم سے ملنے کی آرزو ہی سہی تم سے ملنے کی آرزو تو کریں وہ ادھر رخ ...

    مزید پڑھیے

    تری ترچھی نظر کا تیر ہے مشکل سے نکلے گا

    تری ترچھی نظر کا تیر ہے مشکل سے نکلے گا دل اس کے ساتھ نکلے گا اگر یہ دل سے نکلے گا شب غم میں بھی میری سخت جانی کو نہ موت آئی ترا کام اے اجل اب خنجر قاتل سے نکلے گا نگاہ شوق میرا مدعا تو ان کو سمجھا دے مرے منہ سے تو حرف آرزو مشکل سے نکلے گا کہاں تک کچھ نہ کہیے اب تو نوبت جان تک ...

    مزید پڑھیے

    زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں

    زباں مدعا آشنا چاہتا ہوں دل اب زندگی سے خفا چاہتا ہوں ادا کو ادا آشنا چاہتا ہوں تجھی پر تجھے مبتلا چاہتا ہوں وفا چاہتے ہیں وفا چاہتا ہوں وہ کیا چاہتے ہیں میں کیا چاہتا ہوں محبت کو رسوا کیا چاہتا ہوں نظر محرم التجا چاہتا ہوں تعین غم عشق کا چاہتا ہوں انہیں چاہتا ہوں یہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ

    مایۂ ناز راز ہیں ہم لوگ محرم راز ناز ہیں ہم لوگ بزم دل میں دیا نہ عیش کو بار صاحب امتیاز ہیں ہم لوگ ہم سے ملتی ہے برق طور کو داد وہ تبسم نواز ہیں ہم لوگ عقل عاجز ہے بے خبر ہے ہوش چشم بد دور راز ہیں ہم لوگ حشر امید سے مراد ہیں ہم گلہ ہائے دراز ہیں ہم لوگ تیری ناز آفرینیاں ہیں ...

    مزید پڑھیے

    دل کی کایا غم نے وہ پلٹی کہ تجھ سا بن گیا

    دل کی کایا غم نے وہ پلٹی کہ تجھ سا بن گیا درد میں دل ڈوب کر قطرے سے دریا بن گیا ان کے آغوش مشیت میں ہے ناکامی مری کام کچھ اس طرح بگڑا ہے کہ گویا بن گیا دل کی رت ایسی تو یاد یار نے بدلی نہ تھی یہ چمن اجڑا ہی اس ڈھب سے کہ صحرا بن گیا نقش موہوم حیات افسانہ در افسانہ تھا جب یہ نقش ابھرا ...

    مزید پڑھیے

    کیا چھپاتے کسی سے حال اپنا

    کیا چھپاتے کسی سے حال اپنا جی ہی جب ہو گیا نڈھال اپنا ہم ہیں اس کے خیال کی تصویر جس کی تصویر ہے خیال اپنا وہ بھی اب غم کو غم سمجھتے ہیں دور پہنچا مگر ملال اپنا تو نے رکھ لی گناہ گار کی شرم کام آیا نہ انفعال اپنا دیکھ دل کی زمیں لرزتی ہے یاد جاناں قدم سنبھال اپنا باخبر ہیں وہ سب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5