اب یہ بھی نہیں کہ نام تو لیتے ہیں فانی بدایونی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اب یہ بھی نہیں کہ نام تو لیتے ہیں دامن فقط اشکوں سے بھگو لیتے ہیں اب ہم ترا نام لے کے روتے بھی نہیں سنتے ہیں ترا نام تو رو لیتے ہیں