دھڑکنیں
(1) موسم سرما کی ٹھٹھراتی ہوئی شام حزیں چوٹیوں پر برف کی اک لاش سارے پیڑ ننگے ٹنڈ منڈ صحن میں وہ چرمراتے بھورے پتوں کا کفن ایک سناٹا وہ اک ٹہنی تڑخ کر گر پڑی اک سانس ٹوٹا (۲) میں نے کل ہی اپنے بوڑھے باپ کے ٹھنڈے بدن کو غسل دے کے اپنے ہاتھوں کالی دھرتی کے دہانے میں اتارا کہ یہی ہے ...