عورت

تو نے میرے دکھ کی خاطر
کتنے رنج سہے
اپنی گود میں تو نے مجھ کو
اپنے لہو کی چاندنی بخشی
میں اک چاند بنا
جس نے دھرتی سے یہ گھور بھیانک اندھیاروں کا خوف مٹایا
جب تو زینت ھجلہ بنی
تو نے اپنے خون کی آتش مجھ کو بخشی
میں اک سورج بن کر چمکا
جس کی دھوپ میں میری روح کا قیدی شاہیں
ناگ کے پھندے سے چھوٹا


تو جب آئی
میرے جگر کی ٹھنڈک بن کر
تو نے میری آگ پہ اپنے آنسو بکھیرے
میری آگ میں پھول اگے


میں اک شاعر
اپنے فن کی افشاں لے کر
تیری مانگ سجانے آیا