Ehtisham Akhtar

احتشام اختر

احتشام اختر کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ستا رہی ہے بہت مچھلیوں کی باس مجھے

    ستا رہی ہے بہت مچھلیوں کی باس مجھے بلا رہا ہے سمندر پھر اپنے پاس مجھے ہوس کا شیشۂ نازک ہوں پھوٹ جاؤں گا نہ مار کھینچ کے اس طرح سنگ یاس مجھے میں قید میں کبھی دیوار و در کی رہ نہ سکا نہ آ سکا کبھی شہروں کا رنگ راس مجھے میں تیرے جسم کے دریا کو پی چکا ہوں بہت ستا رہی ہے پھر اب کیوں ...

    مزید پڑھیے

    ورق ورق یہ فسانہ بکھرنے والا تھا

    ورق ورق یہ فسانہ بکھرنے والا تھا بچا لیا مجھے اس نے میں مرنے والا تھا شگفتہ پھول پریشاں ہوا تو غم نہ کرو کہ وہ تو یوں بھی ہوا میں بکھرنے والا تھا میں اس کو دیکھ کے پھر کچھ نہ دیکھ پاؤں گا یہ حادثہ بھی مجھی پر گزرنے والا تھا صدائے سنگ نے مجھ کو بچا لیا ورنہ میں اس پہاڑ سے ٹکرا کے ...

    مزید پڑھیے

    دل برباد کو چھوٹا سا مکاں بھی دے گا

    دل برباد کو چھوٹا سا مکاں بھی دے گا جب نیا زخم بھرے گا تو نشاں بھی دے گا پہلے گزروں گا میں امید و یقیں کی رہ سے پھر ترا پیار مجھے وہم و گماں بھی دے گا پیکر رنگ جو پل بھر میں بکھر جائے گا جاگتی آنکھوں کو خوابوں کا جہاں بھی دے گا تم جلانا مجھے چاہو تو جلا دو لیکن نخل تازہ جو جلے گا ...

    مزید پڑھیے

    مری حیات کو بے ربط باب رہنے دے

    مری حیات کو بے ربط باب رہنے دے ورق ورق یوں ہی غم کی کتاب رہنے دے میں راہگیروں کی ہمت بندھانے والا ہوں مرے وجود میں شامل شراب رہنے دے تباہ خود کو میں کر لوں بدن کو چھو کے ترے تو اپنے لمس کا مجھ پر عذاب رہنے دے ذرا ٹھہر کہ ابھی خون میں سمائی نہیں مرے قریب بدن کی شراب رہنے دے بھلا ...

    مزید پڑھیے

    ٹھہرے پانی میں نہاں ایک حسیں خواب بھی ہے

    ٹھہرے پانی میں نہاں ایک حسیں خواب بھی ہے آس کی جھیل میں عکس رخ مہتاب بھی ہے دشت تنہائی کے تپتے ہوئے ویرانے میں تیری یادوں کا ہے اک پیڑ جو شاداب بھی ہے پار کرنا بڑا مشکل ہے کہ یہ بحر‌‌ ہوس کہیں گہرا ہے بہت اور کہیں پایاب بھی ہے اس کی تصویر میں آنکھوں میں بسا لوں کہ یہ شے لاکھ ...

    مزید پڑھیے

تمام

12 نظم (Nazm)

    حسرت

    خالی گلاس کے مقدر میں ہونٹوں کا لمس ہاتھوں کی نرمی کہاں شبنم روتی ہے اسے فنا کا غم ہے لمس کی قیمت کا احساس نہیں ہے اس کو پھولوں کی آغوش میں موت بھی حسین ہو جاتی ہے زندگی کی طرح خوش قسمت ہیں وہ لفافے جن پر ثبت ہوتی ہے مہر حسین لبوں کی مجھے بھی کوئی چھولے مجھے بھی کوئی پی لے میں پھر ...

    مزید پڑھیے

    تاج محل

    دھوپ کتنی خوب صورت ہے یہاں حسیں چہروں پر دھوپ تاج محل پر دھوپ حسن خود چل کر یہاں حسن کو دیکھنے آتا ہے میں چلتے پھرتے حسن میں ایسا کھویا ہوں کہ کچھ سمجھ میں نہیں آتا تاج کو دیکھوں یا حسن گریزاں کو

    مزید پڑھیے

    بیتے ہوئے کل کا انتظار

    بادلوں کی طرح کیوں چھا گیا ہے دل پر غم وہ کون تھا جو آیا اور چلا گیا اپنی یاد کی طرح قدم کے حسیں نشاں چھوڑ کر گیا جنہیں ہواؤں نے مٹا دیا اور غبار سا اڑا دیا پتھروں کی طرح راستے خموش ہیں راستوں سے کیا کہیں فاصلے ہیں درمیاں جو وقت کی طرح چلا گیا وہ لوٹ کر نہ آئے گا شام کیوں اداس ...

    مزید پڑھیے

    روشنی کا غلام

    میرا سایہ میرے قد سے بڑا ہے لیکن جب روشنی کا زاویہ بدلے گا سایہ چھوٹا ہو جائے گا میرا سایہ روشنی کا غلام ہے

    مزید پڑھیے

    آخری خواہش

    ٹوٹی ہوئی بوتل کی طرح بے کار بے مقصد زندگی کے طاق میں رکھا ہوا ہوں میں وہ کون تھا جو چھوڑ گیا میرے وجود کے شیشے پر اپنی لہو رنگ یادوں کے نشاں اس سے پہلے کہ بارش ان نشانات کو دھو ڈالے میں ریزہ ریزہ ہو جاؤں فرش پر بکھر جاؤں وقت کے پیروں میں چبھ جاؤں فرش زمیں کو رنگیں کر دوں اور خود ...

    مزید پڑھیے

تمام