دعا علی کی نظم

    جب بارش برستی ہے

    تمہاری دید کی خاطر مری آنکھیں ترستی ہیں کہ جب بارش برستی ہے تمہاری بات کانوں میں عجب رس گھول دیتی ہے کہ بارش کے حسیں قطرے مرے رخسار پر آئے تمہیں وہ پھول لگتے تھے کہا تو نے انہیں میں چوم لیتا ہوں مری شرم و حیا اس دم بڑی بے باک ہوتی تھی کمر میں ہاتھ ڈالے ہم بہت ہی دیر تک بھیگے کہا میں ...

    مزید پڑھیے

    تیرا سہارا شاہ مجھے ہے

    بپتا موری کون سنے گا تیرا سہارا شاہ مجھے ہے بیری تورے پیار میں کملی ہار گئی دل وار گئی بکھر رہی ہے تنہائی میں مجھ کو بانہوں میں بھر لے کر تو مجھ کو پیار پیا جیون تجھ پر وار دیا تورے بن میں ہوں ادھوری ہوں تو چھو لے تو پوری ہوں وصل کیا تو ڈرنا کیا ہجر نہ مجھ میں بھرنا پیا پیار نبھانا ...

    مزید پڑھیے

    تو شاہ میرا ہے

    کسی دن جب تھکن سے چور ہو کر آؤں گی پھر میں ترے در پر ترے شانے پہ سر رکھ کر میں سب رنج و الم اپنے میں اپنی ساری مجبوری میں اپنی ساری محرومی پھر اشکوں کو بہاؤں گی وہ میرا درد دکھ سارا رگوں میں لاوا بن کر جو ابلتا ہے تو میرا سائیں ہے اور شاہ میرا ہے میں لفظوں کی بھکارن ہوں یہ کاسہ خالی ...

    مزید پڑھیے

    محبت تو دعا ہے

    محبت بھیک میں ہرگز نہیں ملتی محبت دان بھی کوئی نہیں کرتا کہ یہ خیرات ہوتی ہے محبت تو محبت ہے یہ خوشبو کی طرح کا کوئی ساتھ ہوتا ہے کوئی احساس ہوتا کسی کے ہاتھ میں جیسے کسی کا ہاتھ ہوتا ہے محبت تو فقط سانسوں میں بستی ہے کہیں دل کے نہاں خانوں میں پلتی ہے محبت کا جو رستہ ہے بہت دشوار ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بارش سے کہنے دو

    مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں میں بہنے دو کہ جب بارش برستی ہے ہوائیں سرد چلتی ہیں مجھے وہ یاد آتے ہیں مرے آنسو بہاتے ہیں مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں میں بہنے دو مجھے وہ رات کا منظر ابھی تک یاد ہے صاحب کھلی چھت پر تمہارے سنگ رہ کر بھیگ جانا بھی مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں ...

    مزید پڑھیے