دعا علی کی غزل

    ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا

    ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا زندگی کا روپ یہ ہم نے کبھی دیکھا نہ تھا میں پکڑ لائی تھی جگنو روشنی کے واسطے کالی راتوں کا تسلسل تھا ترا چہرہ نہ تھا بس انا تھی دو دلوں کے درمیاں جھوٹی انا بیچ میں ورنہ ہمارے فاصلہ اتنا نہ تھا آخرش میں اپنے اندر کی کمی میں مر گئی تم کو میرے ...

    مزید پڑھیے

    تیری نظروں میں معتبر نہ ہوئی

    تیری نظروں میں معتبر نہ ہوئی میں معطر ہوئی مگر نہ ہوئی حال دنیا پہ کھل گیا میرا ایک بس آپ کو خبر نہ ہوئی زندگی ریزہ ریزہ ہو کر بھی آج تک گرد رہ گزر نہ ہوئی تو سفر کار تھا سفر میں رہا میں ترے پاؤں میں ڈگر نہ ہوئی تیرے دل تک چلی نہیں آئی اپنی بھی ذات کی مگر نہ ہوئی تیری یادیں ...

    مزید پڑھیے

    سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں

    سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں کل پر اٹھا کے رکھو اس بے وفا کی باتیں دل ہے اداس اب تو اس تذکرے کو بدلو کیوں ہو مصر کہ سن لو اس بے وفا کی باتیں آج اس نے ہے رلایا ہم کو بہت ستایا ہم سے نہ کرنا اب تو اس بے وفا کی باتیں ٹوٹے ہیں خواب میرے اب دفن ان کو کر دو دہرا بھی کیوں رہے ہو اس ...

    مزید پڑھیے

    کاجل اداس ہے تو ہیں بے کل سی چوڑیاں

    کاجل اداس ہے تو ہیں بے کل سی چوڑیاں تم کو بلا رہی ہیں یہ چنچل سی چوڑیاں ساون کی مجھ کو پیاس ہے پیاسی ہوں مثل ریت تجھ پر برس رہی ہیں یہ بادل سی چوڑیاں کرتی ہیں خوب شور نہ سونے یہ مجھ کو دیں دیوانی ہو گئی ہیں یہ پاگل سی چوڑیاں دیکھو کھنک رہی ہیں یہ خاموشیوں میں بھی آنکھوں میں سج ...

    مزید پڑھیے

    دہلیز پر مری کوئی آیا ہے برسوں بعد

    دہلیز پر مری کوئی آیا ہے برسوں بعد ہلچل سی دل میں کوئی تو لایا ہے برسوں بعد ارمان دل میں میرے نئے جاگنے لگے آنگن کو چاندنی نے سجایا ہے برسوں بعد آنکھوں میں میری خواب ہیں تازہ سجے ہوئے تعبیر خواب لے کے وہ آیا ہے برسوں بعد پلکوں پہ میری جلنے لگے دیپ کچھ نئے میرے لبوں نے گیت یہ ...

    مزید پڑھیے

    مرے دل سے ترے دل تک سفر ہے

    مرے دل سے ترے دل تک سفر ہے محبت کی کہانی مختصر ہے کہو گے کیا اسے اے بخیہ گر تم یہ اک آنسو ہے یا تار نظر ہے رگیں پیروں کی جیسے منجمد ہیں تماشائی بنی اک رہ گزر ہے اداسی مستقل مہماں ہے دل کی خبر خوشیوں کی اس پر بے اثر ہے ادھر رنگیں بیانی زور پر ہے ادھر دنیائے دل زیر و زبر ہے دعاؔ ...

    مزید پڑھیے

    اے دوست تو نے وار یہ بھرپور کر دیا

    اے دوست تو نے وار یہ بھرپور کر دیا پہلے قریب کر کے مجھے دور کر دیا رہتی ہوں تیری یاد میں مدہوش رات دن تیرے سرور و کیف نے مخمور کر دیا کشمش سی نازنین تھی شاخ بدن مری چاہت کی آب و تاب سے انگور کر دیا خوشبو ترے بدن کی ہے سانسوں میں آج تک تو نے ملن کے بعد تو پر نور کر دیا تنہائی ...

    مزید پڑھیے

    ذرا یہ کام میرے مہرباں کر

    ذرا یہ کام میرے مہرباں کر خموشی کو کبھی اپنی زباں کر میں اپنے آپ سے چھپ سی گئی ہوں کبھی آ کر مجھے مجھ پر عیاں کر ارے درد جدائی ملتجی ہوں مرے دل میں اتر مجھ میں مکاں کر طبیعت مضمحل رہنے لگی ہے کسی کا حال مجھ سے مت بیاں کر دل و جاں پر گزر جائے قیامت ستم مجھ پر نہ یوں درد نہاں ...

    مزید پڑھیے

    نہ ہم اب یاد میں اس کی کبھی آنسو بہائیں گے

    نہ ہم اب یاد میں اس کی کبھی آنسو بہائیں گے نہ اس کے چھوڑ جانے پر کبھی خود کو رلائیں گے ہمیں بھی روٹھ جانے کا ہنر تو خوب آتا ہے اگر وہ حد سے بڑھ کر جان جاں ہم کو ستائیں گے ہمیں کب زیب دیتا ہے کہ آنسو ان کو دکھلائیں ہم اپنی داستان غم انہیں ہنس کر سنائیں گے اندھیروں سے وہ ڈرتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    دھوم مچاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے

    دھوم مچاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے گیت سناتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے سندر خواب دکھاتی ہے جب بھی چھت پر جاتی ہوں مانگ سجاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے کیا میں کوئی بچی ہوں کہتی ہے میں اچھی ہوں ناز اٹھاتی رہتی ہے بارش کچھ کچھ کہتی ہے میرے بدن سے مس ہو کر جذبوں سے بے بس ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2