دعا علی کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا

    ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا زندگی کا روپ یہ ہم نے کبھی دیکھا نہ تھا میں پکڑ لائی تھی جگنو روشنی کے واسطے کالی راتوں کا تسلسل تھا ترا چہرہ نہ تھا بس انا تھی دو دلوں کے درمیاں جھوٹی انا بیچ میں ورنہ ہمارے فاصلہ اتنا نہ تھا آخرش میں اپنے اندر کی کمی میں مر گئی تم کو میرے ...

    مزید پڑھیے

    تیری نظروں میں معتبر نہ ہوئی

    تیری نظروں میں معتبر نہ ہوئی میں معطر ہوئی مگر نہ ہوئی حال دنیا پہ کھل گیا میرا ایک بس آپ کو خبر نہ ہوئی زندگی ریزہ ریزہ ہو کر بھی آج تک گرد رہ گزر نہ ہوئی تو سفر کار تھا سفر میں رہا میں ترے پاؤں میں ڈگر نہ ہوئی تیرے دل تک چلی نہیں آئی اپنی بھی ذات کی مگر نہ ہوئی تیری یادیں ...

    مزید پڑھیے

    سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں

    سنتا نہیں ہے دل تو اس بے وفا کی باتیں کل پر اٹھا کے رکھو اس بے وفا کی باتیں دل ہے اداس اب تو اس تذکرے کو بدلو کیوں ہو مصر کہ سن لو اس بے وفا کی باتیں آج اس نے ہے رلایا ہم کو بہت ستایا ہم سے نہ کرنا اب تو اس بے وفا کی باتیں ٹوٹے ہیں خواب میرے اب دفن ان کو کر دو دہرا بھی کیوں رہے ہو اس ...

    مزید پڑھیے

    کاجل اداس ہے تو ہیں بے کل سی چوڑیاں

    کاجل اداس ہے تو ہیں بے کل سی چوڑیاں تم کو بلا رہی ہیں یہ چنچل سی چوڑیاں ساون کی مجھ کو پیاس ہے پیاسی ہوں مثل ریت تجھ پر برس رہی ہیں یہ بادل سی چوڑیاں کرتی ہیں خوب شور نہ سونے یہ مجھ کو دیں دیوانی ہو گئی ہیں یہ پاگل سی چوڑیاں دیکھو کھنک رہی ہیں یہ خاموشیوں میں بھی آنکھوں میں سج ...

    مزید پڑھیے

    دہلیز پر مری کوئی آیا ہے برسوں بعد

    دہلیز پر مری کوئی آیا ہے برسوں بعد ہلچل سی دل میں کوئی تو لایا ہے برسوں بعد ارمان دل میں میرے نئے جاگنے لگے آنگن کو چاندنی نے سجایا ہے برسوں بعد آنکھوں میں میری خواب ہیں تازہ سجے ہوئے تعبیر خواب لے کے وہ آیا ہے برسوں بعد پلکوں پہ میری جلنے لگے دیپ کچھ نئے میرے لبوں نے گیت یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

5 نظم (Nazm)

    جب بارش برستی ہے

    تمہاری دید کی خاطر مری آنکھیں ترستی ہیں کہ جب بارش برستی ہے تمہاری بات کانوں میں عجب رس گھول دیتی ہے کہ بارش کے حسیں قطرے مرے رخسار پر آئے تمہیں وہ پھول لگتے تھے کہا تو نے انہیں میں چوم لیتا ہوں مری شرم و حیا اس دم بڑی بے باک ہوتی تھی کمر میں ہاتھ ڈالے ہم بہت ہی دیر تک بھیگے کہا میں ...

    مزید پڑھیے

    تیرا سہارا شاہ مجھے ہے

    بپتا موری کون سنے گا تیرا سہارا شاہ مجھے ہے بیری تورے پیار میں کملی ہار گئی دل وار گئی بکھر رہی ہے تنہائی میں مجھ کو بانہوں میں بھر لے کر تو مجھ کو پیار پیا جیون تجھ پر وار دیا تورے بن میں ہوں ادھوری ہوں تو چھو لے تو پوری ہوں وصل کیا تو ڈرنا کیا ہجر نہ مجھ میں بھرنا پیا پیار نبھانا ...

    مزید پڑھیے

    تو شاہ میرا ہے

    کسی دن جب تھکن سے چور ہو کر آؤں گی پھر میں ترے در پر ترے شانے پہ سر رکھ کر میں سب رنج و الم اپنے میں اپنی ساری مجبوری میں اپنی ساری محرومی پھر اشکوں کو بہاؤں گی وہ میرا درد دکھ سارا رگوں میں لاوا بن کر جو ابلتا ہے تو میرا سائیں ہے اور شاہ میرا ہے میں لفظوں کی بھکارن ہوں یہ کاسہ خالی ...

    مزید پڑھیے

    محبت تو دعا ہے

    محبت بھیک میں ہرگز نہیں ملتی محبت دان بھی کوئی نہیں کرتا کہ یہ خیرات ہوتی ہے محبت تو محبت ہے یہ خوشبو کی طرح کا کوئی ساتھ ہوتا ہے کوئی احساس ہوتا کسی کے ہاتھ میں جیسے کسی کا ہاتھ ہوتا ہے محبت تو فقط سانسوں میں بستی ہے کہیں دل کے نہاں خانوں میں پلتی ہے محبت کا جو رستہ ہے بہت دشوار ...

    مزید پڑھیے

    مجھے بارش سے کہنے دو

    مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں میں بہنے دو کہ جب بارش برستی ہے ہوائیں سرد چلتی ہیں مجھے وہ یاد آتے ہیں مرے آنسو بہاتے ہیں مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں میں بہنے دو مجھے وہ رات کا منظر ابھی تک یاد ہے صاحب کھلی چھت پر تمہارے سنگ رہ کر بھیگ جانا بھی مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں ...

    مزید پڑھیے