ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا
ایک دن دے گی دغا ایسا کبھی سوچا نہ تھا زندگی کا روپ یہ ہم نے کبھی دیکھا نہ تھا میں پکڑ لائی تھی جگنو روشنی کے واسطے کالی راتوں کا تسلسل تھا ترا چہرہ نہ تھا بس انا تھی دو دلوں کے درمیاں جھوٹی انا بیچ میں ورنہ ہمارے فاصلہ اتنا نہ تھا آخرش میں اپنے اندر کی کمی میں مر گئی تم کو میرے ...