جب بارش برستی ہے

تمہاری دید کی خاطر مری آنکھیں ترستی ہیں
کہ جب بارش برستی ہے
تمہاری بات کانوں میں عجب رس گھول دیتی ہے
کہ بارش کے حسیں قطرے مرے رخسار پر آئے
تمہیں وہ پھول لگتے تھے
کہا تو نے
انہیں میں چوم لیتا ہوں
مری شرم و حیا اس دم بڑی بے باک ہوتی تھی
کمر میں ہاتھ ڈالے ہم
بہت ہی دیر تک بھیگے
کہا میں نے
تمہاری شربتی آنکھیں
مجھے مدہوش کرتی ہیں
تمہارے لمس کا بادل
مجھے پرجوش کرتا ہے
تمہارے پیار کی بارش
بڑی جل تھل سی کرتی ہے
مجھے پاگل سا کرتی ہے