مجھے بارش سے کہنے دو
مجھے بارش سے کہنے دو جواں جذبوں میں بہنے دو
کہ جب بارش برستی ہے ہوائیں سرد چلتی ہیں
مجھے وہ یاد آتے ہیں
مرے آنسو بہاتے ہیں
مجھے بارش سے کہنے دو
جواں جذبوں میں بہنے دو
مجھے وہ رات کا منظر
ابھی تک یاد ہے صاحب
کھلی چھت پر تمہارے سنگ رہ کر بھیگ جانا بھی
مجھے بارش سے کہنے دو
جواں جذبوں میں بہنے دو
تمہاری بانہوں کی نرمی بھی
تمہاری سانسوں کی گرمی بھی
مجھے جب یاد آتی ہے
بہت آنسو رلاتی ہے
مجھے بارش سے کہنے دو
کہ تم تنہا نہیں آنا
مرا محبوب بھی لانا
میں اس کے ساتھ کھیلی ہوں
بنا اس کے اکیلی ہوں
جواں جذبوں میں بہنے دو
مجھے بارش سے کہنے دو