پاگل پن کی حد کر دوں گی
پاگل پن کی حد کر دوں گی تم کو ایسے رد کر دوں گی اپنا دل جب بھی میں چاہوں بد خواہوں سے بد کر دوں گی آنکھ کی باتیں جھٹلاؤں گی کہنا دل کا سند کر دوں گی آتش عشق میں جل کر خود کو روشن تا بہ ابد کر دوں گی دنیا مخالف ہونے سے پہلے میں دنیا کو رد کر دوں گی پنجوں کے بل ہو کے دعاؔ میں اونچا ...