Deepak Jain Deep

دیپک جین دیپ

دیپک جین دیپ کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    تیرے در تک آؤں میں

    تیرے در تک آؤں میں آئینہ ہو جاؤں میں منزل اپنی ڈھونڈے وہ اور رستہ ہو جاؤں میں اس کا کوئی ذکر نا ہو اور رسوا ہو جاؤں میں سب کے دعوے واجب ہیں کس کے حصے آؤں میں تنہائی کو ساتھ لئے بھیڑ نہیں ہو جاؤں میں

    مزید پڑھیے

    شام سے ضد پر اڑے ہیں

    شام سے ضد پر اڑے ہیں خواب پلکوں پر کھڑے ہیں یہ شکن آلود بستر نیند کے ٹکڑے پڑے ہیں رات کی کالی ردا میں قیمتی موتی جڑے ہیں رات بھر پاگل ہوا سے گھر کے دروازے لڑے ہیں ہو سکے تو سر جھکا لے وقت کے تیور کڑے ہیں

    مزید پڑھیے

    تیرے جلووں نے کیسی شرط رکھ دی

    تیرے جلووں نے کیسی شرط رکھ دی کی خوشبو دیکھنے کی شرط رکھ دی پرندوں کا بسیرا اور چھتوں پر تو کیا پیڑوں نے کوئی شرط رکھ دی مرے مالک نے آنکھیں تو عطا کیں مگر ان میں نمی کی شرط رکھ دی پرندوں کی اڑانیں چھین لیں اور حدوں کو ناپنے کی شرط رکھ دی سبھی تھے ایکتا کے حق میں لیکن سبھی نے ...

    مزید پڑھیے

    ایسے درکنار ہو گئے

    ایسے درکنار ہو گئے حاشیے کے پار ہو گئے کیا تھی وہ جدائی کی خبر لفظ تار تار ہو گئے برسوں بعد یہ پتا چلا ہم کہیں شکار ہو گئے تیرے بعد کیا بتائیں ہم کیسے بے حصار ہو گئے اک تری صدا نے کیا چھوا درد بے قطار ہو گئے

    مزید پڑھیے

    کھونے کا ملال رہ گیا

    کھونے کا ملال رہ گیا آئنے میں بال رہ گیا تیرے بعد اپنا مشغلہ غم کی دیکھ بھال رہ گیا تیرے اس ہنر کے سامنے میرا سب کمال رہ گیا پہلے تیرے رنگ تھے وہاں مکڑیوں کا جال رہ گیا

    مزید پڑھیے

تمام