ایسے درکنار ہو گئے

ایسے درکنار ہو گئے
حاشیے کے پار ہو گئے


کیا تھی وہ جدائی کی خبر
لفظ تار تار ہو گئے


برسوں بعد یہ پتا چلا
ہم کہیں شکار ہو گئے


تیرے بعد کیا بتائیں ہم
کیسے بے حصار ہو گئے


اک تری صدا نے کیا چھوا
درد بے قطار ہو گئے