چراغ شرما کی غزل

    کچھ اس طرح دل سے عشق اس کا نکالنا ہے

    کچھ اس طرح دل سے عشق اس کا نکالنا ہے بغیر گلک کو توڑے سکہ نکالنا ہے میں جانتا ہوں محبتوں کا مقام آخر سو اس کے کمرے سے مجھ کو پنکھا نکالنا ہے نکال پھینکی گھڑی کلائی سے اس کی دی ہوئی اب اپنے خاطر اک آدھ گھنٹہ نکالنا ہے زمین کھودیں جنہیں بنانی ہیں قبر گاہیں زمین جوتیں جنہیں خزانہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے

    وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے چراغ گھسنے سے کوئی جن ون نہیں نکلتے چراغ رکھ دے ہماری معصومیت تو دیکھو رکھ آئے دل ہم حضور جاناں کہ جیسے کوئی خدا کا بندہ ہوا کے آگے چراغ رکھ دے کسی کے سائے کو قید کرنے کا اک طریقہ بتا رہا ہوں اک اس کے آگے چراغ رکھ دے اک اس کے پیچھے چراغ ...

    مزید پڑھیے

    عموماً ہم اکیلے بیٹھتے ہیں

    عموماً ہم اکیلے بیٹھتے ہیں وہ بیٹھا ہے تو چلئے بیٹھتے ہیں مری آنکھوں میں گنجائش تو کم ہے پر اس کے خواب پورے بیٹھتے ہیں اٹھیں نظریں تو نظروں سے گریں گے یہاں نظروں پہ پہرے بیٹھتے ہیں ادب کا فرش ہے یہ اس پہ بچے بزرگوں کے سہارے بیٹھتے ہیں وہ خود مرکز میں تھوڑی بیٹھتا ہے سب اس کے ...

    مزید پڑھیے

    چمن میں کون ببولوں کی ڈال کھینچتا ہے

    چمن میں کون ببولوں کی ڈال کھینچتا ہے یہاں جو آتا ہے پھولوں کے گال کھینچتا ہے وہ تیر بعد میں پہلے سوال کھینچتا ہے سوال بھی جو سماعت کی کھال کھینچتا ہے اے پیار بانٹنے والے میں خوب جانتا ہوں کہ کتنی دیر میں مچھوارا جال کھینچتا ہے نکل بھی سکتا ہوں قید تخیلات سے گر وہ شخص کھینچ لے ...

    مزید پڑھیے

    پکارتا ہوں میں الامان الامان اللہ

    پکارتا ہوں میں الامان الامان اللہ بچا لے میرے یقین اللہ کی جان اللہ وہ جن کو تو نے عطا کیا ہے جہان اللہ بنا رہے ہیں ترے لیے ہی مکان اللہ وہ یاد آتا ہے صرف یاروں کے پوچھنے پر تو یاد آتا ہے صرف وقت اذان اللہ ترے تغافل کی ہی بدولت ہوں آج جو ہوں مجھے کوئی جنم ذات کافر نہ جان ...

    مزید پڑھیے

    تتلی سے دوستی نہ گلابوں کا شوق ہے

    تتلی سے دوستی نہ گلابوں کا شوق ہے میری طرح اسے بھی کتابوں کا شوق ہے ورنہ تو نیند سے بھی نہیں کوئی خاص ربط آنکھوں کو صرف آپ کے خوابوں کا شوق ہے ہم عاشق غزل ہیں تو مغرور کیوں نہ ہوں آخر یہ شوق بھی تو نوابوں کا شوق ہے اس شخص کے فریب سے واقف ہیں ہم مگر کچھ اپنی پیاس کو ہی سرابوں کا ...

    مزید پڑھیے

    جنگ جتنی ہو سکے دشوار ہونی چاہیے

    جنگ جتنی ہو سکے دشوار ہونی چاہیے جیت حاصل ہو تو لذت دار ہونی چاہیے ایک عاشق کل سلامت شہر میں دیکھا گیا یہ خبر تو سرخیٔ اخبار ہونی چاہیے کہہ رہی ہے آج کل غزلیں کسی کے عشق میں وہ کہ جو خود زینت اشعار ہونی چاہیے عشق دونوں نے کیا تھا خودکشی بس میں کروں وہ بھی مرنے کے لیے تیار ہونی ...

    مزید پڑھیے

    یار یہ اتفاق تو دیکھو

    یار یہ اتفاق تو دیکھو اس کو ہی دیکھتا ہے جو دیکھو کاش کوئی مجھے ہلا کے کہے دیکھو وہ آ رہا ہے وہ دیکھو تیرگی سے بہت شکایت تھی اب ذرا دیر شمس کو دیکھو دیکھنا چاہتے ہو اپنا رقیب آئنہ دے رہا ہوں لو دیکھو خوب صورت دکھائی دیتی ہے گر یہی رات صبح کو دیکھو شوق سے دیکھو حسن یار مگر پھر ...

    مزید پڑھیے

    مری اداسی مرے درمیان بند کرو

    مری اداسی مرے درمیان بند کرو کوئی سلیقے سے یہ عطر دان بند کرو پڑھا رہا ہوں میں بچوں کو کربلا کا نصاب تم اپنی تشنہ لبی کا بکھان بند کرو ذرا سمجھنے کی کوشش کرو مرے اشکو وہ آج خوش ہے تم اپنی زبان بند کرو میں ایک شرط پہ راضی ہوں قید ہونے کو اسی قفس میں مرا آسمان بند کرو مجھے اکیلے ...

    مزید پڑھیے

    تھک جاتا ہوں روز کے آنے جانے میں

    تھک جاتا ہوں روز کے آنے جانے میں میرا بستر لگوا دو میخانے میں اس کے ہاتھ میں پھول ہے مت کہیے کہیے اس کا ہاتھ ہے پھول کو پھول بنانے میں میں کب سے موقع کی طاق میں ہوں اس کو جان من کہہ دوں جانے انجانے میں آنکھوں میں مت روک مجھے جانا ہے ادھر یہ رستہ کھلتا ہے جس تہہ خانے میں لاد نہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2