چراغ شرما کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    کچھ اس طرح دل سے عشق اس کا نکالنا ہے

    کچھ اس طرح دل سے عشق اس کا نکالنا ہے بغیر گلک کو توڑے سکہ نکالنا ہے میں جانتا ہوں محبتوں کا مقام آخر سو اس کے کمرے سے مجھ کو پنکھا نکالنا ہے نکال پھینکی گھڑی کلائی سے اس کی دی ہوئی اب اپنے خاطر اک آدھ گھنٹہ نکالنا ہے زمین کھودیں جنہیں بنانی ہیں قبر گاہیں زمین جوتیں جنہیں خزانہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے

    وہ صرف قصے کہانیوں کے معاملے تھے چراغ رکھ دے چراغ گھسنے سے کوئی جن ون نہیں نکلتے چراغ رکھ دے ہماری معصومیت تو دیکھو رکھ آئے دل ہم حضور جاناں کہ جیسے کوئی خدا کا بندہ ہوا کے آگے چراغ رکھ دے کسی کے سائے کو قید کرنے کا اک طریقہ بتا رہا ہوں اک اس کے آگے چراغ رکھ دے اک اس کے پیچھے چراغ ...

    مزید پڑھیے

    عموماً ہم اکیلے بیٹھتے ہیں

    عموماً ہم اکیلے بیٹھتے ہیں وہ بیٹھا ہے تو چلئے بیٹھتے ہیں مری آنکھوں میں گنجائش تو کم ہے پر اس کے خواب پورے بیٹھتے ہیں اٹھیں نظریں تو نظروں سے گریں گے یہاں نظروں پہ پہرے بیٹھتے ہیں ادب کا فرش ہے یہ اس پہ بچے بزرگوں کے سہارے بیٹھتے ہیں وہ خود مرکز میں تھوڑی بیٹھتا ہے سب اس کے ...

    مزید پڑھیے

    چمن میں کون ببولوں کی ڈال کھینچتا ہے

    چمن میں کون ببولوں کی ڈال کھینچتا ہے یہاں جو آتا ہے پھولوں کے گال کھینچتا ہے وہ تیر بعد میں پہلے سوال کھینچتا ہے سوال بھی جو سماعت کی کھال کھینچتا ہے اے پیار بانٹنے والے میں خوب جانتا ہوں کہ کتنی دیر میں مچھوارا جال کھینچتا ہے نکل بھی سکتا ہوں قید تخیلات سے گر وہ شخص کھینچ لے ...

    مزید پڑھیے

    پکارتا ہوں میں الامان الامان اللہ

    پکارتا ہوں میں الامان الامان اللہ بچا لے میرے یقین اللہ کی جان اللہ وہ جن کو تو نے عطا کیا ہے جہان اللہ بنا رہے ہیں ترے لیے ہی مکان اللہ وہ یاد آتا ہے صرف یاروں کے پوچھنے پر تو یاد آتا ہے صرف وقت اذان اللہ ترے تغافل کی ہی بدولت ہوں آج جو ہوں مجھے کوئی جنم ذات کافر نہ جان ...

    مزید پڑھیے

تمام