کوئی پردہ میان عشق حائل ہو نہیں سکتا
کوئی پردہ میان عشق حائل ہو نہیں سکتا یہ حد ہے تو بھی اب مد مقابل ہو نہیں سکتا ترا عہد محبت ٹوٹ کر عہد محبت ہے مگر دل ٹوٹ جاتا ہے تو پھر دل ہو نہیں سکتا محبت میں پرستش کا مقام اونچا سہی لیکن یہ غم انسان کی فطرت میں شامل ہو نہیں سکتا مرے عزم سفر میں یہ ترا حسن سکون افزا چراغ راہ بن ...