آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں
آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں شوق پابند کو آزاد کروں یا نہ کروں آپ ہیں وقت ہے فرصت ہے ذرا یہ کہہ دو اب بیاں عشق کی روداد کروں یا نہ کروں اے غم ہجر بتا اے دل مایوس بتا ماتم حسرت ناشاد کروں یا نہ کروں یوں تو اب کچھ بھی نہیں دیدۂ ویراں کو مگر چند خوابوں سے بھی آباد کروں یا نہ ...