Azmat Abdul Qayyum Khan

عظمت عبدالقیوم خاں

عظمت عبدالقیوم خاں کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں

    آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں شوق پابند کو آزاد کروں یا نہ کروں آپ ہیں وقت ہے فرصت ہے ذرا یہ کہہ دو اب بیاں عشق کی روداد کروں یا نہ کروں اے غم ہجر بتا اے دل مایوس بتا ماتم حسرت ناشاد کروں یا نہ کروں یوں تو اب کچھ بھی نہیں دیدۂ ویراں کو مگر چند خوابوں سے بھی آباد کروں یا نہ ...

    مزید پڑھیے

    بہاروں کا سماں ہے اور میں ہوں

    بہاروں کا سماں ہے اور میں ہوں کسی کا داستاں ہے اور میں ہوں کہیں جس کا کنارا ہی نہیں ہے وہ بحر بیکراں ہے اور میں ہوں وہ ہیں اور ایک انداز پشیماں وفا کا امتحاں ہے اور میں ہوں عطائے درد الفت کی بدولت نشاط جاوداں ہے اور میں ہوں ہوئی ہے پرسش حال محبت نگاہ ترجماں ہے اور میں ...

    مزید پڑھیے

    درد دل کیف الم سوز جگر سے پہلے

    درد دل کیف الم سوز جگر سے پہلے زندگی کچھ بھی نہ تھی تیری نظر سے پہلے فکر فردا غم امروز روایات کہن کتنی راہیں ہیں تری راہ گزر سے پہلے جن اجالوں کو زمانے کی سحر ہونا ہے وہ گزرتے ہیں مری فکر و نظر سے پہلے تم کہو گے تو زبانی بھی سناؤں لیکن حال دل پوچھ تو لو دیدۂ تر سے پہلے ہائے یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم اے غم حیات نہ جانے کہاں رہے

    ہم اے غم حیات نہ جانے کہاں رہے جب حسن اتفاق سے وہ مہرباں رہے جس وقت چھڑ گئی ہے نگار سحر کی بات تارے شب فراق مرے ہم زباں رہے کیا اہتمام حسن چمن کر سکے بیاں جب خود دل بہار میں پیہم خزاں رہے پھر زندگی کرے نہ کوئی اور آرزو گر اس کے ساتھ ایک غم جاوداں رہے یا منزلوں کے ذکر سے تم نے دیا ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    ہم لوگ

    حیات نو کا فسانہ سنائیں گے ہم لوگ تلاش کر کے بہاروں کو لائیں گے ہم لوگ مسافران شب زندگی کی راہوں میں چراغ فکر و نظر کے جلائیں گے ہم لوگ ہمارے چاک گریباں کو دیکھنے والو وطن کو رشک گلستاں بنائیں گے ہم لوگ جہاں کو امن و محبت کا واسطہ دے کر مہہ‌ و نجوم کی محفل سجائیں گے ہم ...

    مزید پڑھیے