Azmat Abdul Qayyum Khan

عظمت عبدالقیوم خاں

عظمت عبدالقیوم خاں کی غزل

    آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں

    آپ سے شکوۂ بیداد کروں یا نہ کروں شوق پابند کو آزاد کروں یا نہ کروں آپ ہیں وقت ہے فرصت ہے ذرا یہ کہہ دو اب بیاں عشق کی روداد کروں یا نہ کروں اے غم ہجر بتا اے دل مایوس بتا ماتم حسرت ناشاد کروں یا نہ کروں یوں تو اب کچھ بھی نہیں دیدۂ ویراں کو مگر چند خوابوں سے بھی آباد کروں یا نہ ...

    مزید پڑھیے

    بہاروں کا سماں ہے اور میں ہوں

    بہاروں کا سماں ہے اور میں ہوں کسی کا داستاں ہے اور میں ہوں کہیں جس کا کنارا ہی نہیں ہے وہ بحر بیکراں ہے اور میں ہوں وہ ہیں اور ایک انداز پشیماں وفا کا امتحاں ہے اور میں ہوں عطائے درد الفت کی بدولت نشاط جاوداں ہے اور میں ہوں ہوئی ہے پرسش حال محبت نگاہ ترجماں ہے اور میں ...

    مزید پڑھیے

    درد دل کیف الم سوز جگر سے پہلے

    درد دل کیف الم سوز جگر سے پہلے زندگی کچھ بھی نہ تھی تیری نظر سے پہلے فکر فردا غم امروز روایات کہن کتنی راہیں ہیں تری راہ گزر سے پہلے جن اجالوں کو زمانے کی سحر ہونا ہے وہ گزرتے ہیں مری فکر و نظر سے پہلے تم کہو گے تو زبانی بھی سناؤں لیکن حال دل پوچھ تو لو دیدۂ تر سے پہلے ہائے یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہم اے غم حیات نہ جانے کہاں رہے

    ہم اے غم حیات نہ جانے کہاں رہے جب حسن اتفاق سے وہ مہرباں رہے جس وقت چھڑ گئی ہے نگار سحر کی بات تارے شب فراق مرے ہم زباں رہے کیا اہتمام حسن چمن کر سکے بیاں جب خود دل بہار میں پیہم خزاں رہے پھر زندگی کرے نہ کوئی اور آرزو گر اس کے ساتھ ایک غم جاوداں رہے یا منزلوں کے ذکر سے تم نے دیا ...

    مزید پڑھیے