Aziz Hamid Madni

عزیز حامد مدنی

نئی اردو شاعری کی ممتاز شخصیت، ان کی کئی غزلیں گائی گئی ہیں

One of the stalwarts of new Urdu ghazal in Pakistan. Some of his ghazals have been put to music.

عزیز حامد مدنی کی غزل

    مری آنکھیں گواہ طلعت آتش ہوئیں جل کر

    مری آنکھیں گواہ طلعت آتش ہوئیں جل کر پہاڑوں پر چمکتی بجلیاں نکلیں ادھر چل کر زباں کا ذائقہ بگڑا ہوا ہے مے پلا ساقی سموم دشت نے سب رکھ دئے کام و دہن تل کر رموز زندگی سیکھے ہیں میرے شوق وحشت نے کئی صاحب نظر زندانیوں کے بیچ میں پل کر یہ کس ذوق نمو کو آج دہرانے بہار آئی لہو ہم ...

    مزید پڑھیے

    نثار یوں تو ہوا تجھ پہ نقد جاں کیا کیا

    نثار یوں تو ہوا تجھ پہ نقد جاں کیا کیا مگر رہا بھی ترا حسن سرگراں کیا کیا الگ الگ بھی بہت دل فریب نکلے گی کہیں گے لوگ ابھی تیری داستاں کیا کیا حساب مے ہے حریفان بادہ پیما سے اٹھے گا اب کے رگ تاک سے دھواں کیا کیا نفس کی رو میں کوئی پیچ و تاب دریا تھا گیا ہے وادیٔ جاں سے رواں دواں ...

    مزید پڑھیے

    ایک ہی شہر میں رہتے بستے کالے کوسوں دور رہا

    ایک ہی شہر میں رہتے بستے کالے کوسوں دور رہا اس غم سے ہم اور بھی ہارے وہ بھی تو مجبور رہا کال تھا اشکوں کا آنکھوں میں لیکن تیری یاد نہ پوچھ کیا کیا موتی میں بھی فراہم کرنے پر مجبور رہا وہ اور اتنا پریشاں خاطر ربط غیر کی بات نہیں لیکن اس کے چپ رہنے سے دل کو وہم ضرور رہا ہم ایسے ...

    مزید پڑھیے

    انشاؔ جی ہے نام انہی کا چاہو تو تم سے ملوائیں

    انشاؔ جی ہے نام انہی کا چاہو تو تم سے ملوائیں ان کی روح دہکتا لاوا ہم تو ان کے پاس نہ جائیں یہ جو لوگ بنوں میں پھرتے جوگی بیراگی کہلائیں ان کے ہاتھ ادب سے چومیں ان کے آگے سیس نوائیں نا یہ لال جٹائیں راکھیں نا یہ انگ بھبوت رمائیں نا یہ گیرو رنگ فقیری چولا پہن پہن اترائیں بستی سے ...

    مزید پڑھیے

    سنبھل نہ پائے تو تقصیر واقعی بھی نہیں

    سنبھل نہ پائے تو تقصیر واقعی بھی نہیں ہر اک پہ سہل کچھ آداب میکشی بھی نہیں ادھر ادھر سے حدیث غم جہاں کہہ کر تری ہی بات کی اور تیری بات کی بھی نہیں وفائے وعدہ پہ دل نکتہ چیں ہے وہ خاموش حدیث مہر و وفا آج گفتنی بھی نہیں بکھر کے حسن جہاں کا نظام کیا ہوگا یہ برہمی تری زلفوں کی برہمی ...

    مزید پڑھیے

    اک خواب آتشیں کا وہ محرم سا رہ گیا

    اک خواب آتشیں کا وہ محرم سا رہ گیا دیوار و در میں شعلہ‌ٔ برہم سا رہ گیا شیر‌ وطن کے پیالے پہ تھیں کل ضیافتیں آیا جو تا بہ لب تو فقط سم سا رہ گیا مانا وفا برائے وفا اتفاق تھی تم سا رہا کوئی نہ کوئی ہم سا رہ گیا اک لا تعلقی کی فضا درمیاں رہی جب دو دلوں میں فرق بہت کم سا رہ گیا اس ...

    مزید پڑھیے

    جی دارو! دوزخ کی ہوا میں کس کی محبت جلتی ہے

    جی دارو! دوزخ کی ہوا میں کس کی محبت جلتی ہے تیز دہکتی آگ زمیں پر خندق خندق چلتی ہے آسیبی سی شمعیں لے کر سیاروں میں گھوم گئی کوئی ہوا ایسی ہے کہ دنیا نیند میں اٹھ کر چلتی ہے کہساروں کی برف پگھل کر دریاؤں میں جا نکلی کچھ تو پاس آب رواں کر نبض جنوں کیا چلتی ہے رات کی رات ٹھہرنے والے ...

    مزید پڑھیے

    صورت زنجیر موج خوں میں اک آہنگ ہے

    صورت زنجیر موج خوں میں اک آہنگ ہے آگہی کی حد پہ اک خواب جنوں کی جنگ ہے جانے کن چہروں کی لو تھی جانے کس منظر کی آگ نیند کا ریشم دھواں ہے خواب شعلہ رنگ ہے اک جنوں خانے میں خود کو ڈھونڈھتا ہے آدمی خود طوافی میں بھی خود سے سینکڑوں فرسنگ ہے کرم خوردہ کشتیاں بینائی کی ہیں تہہ نشیں نم ...

    مزید پڑھیے

    تلخ تر اور ذرا بادۂ صافی ساقی

    تلخ تر اور ذرا بادۂ صافی ساقی میرے سینے میں خس و خار ہیں کافی ساقی ظلمت و نور کو پیالوں میں سمو دیتی ہے شام پڑتے ہی تری چشم غلافی ساقی زہر کا جام ہی دے زہر بھی ہے آب حیات خشک سالی کی تو ہو جائے تلافی ساقی نشۂ مے سے ذرا زخم کے ٹانکے ٹوٹے تا ابد سلسلۂ سینہ شگافی ساقی زندگانی کا ...

    مزید پڑھیے

    وہ ساعت صورت چقماق جس سے لو نکلتی ہے

    وہ ساعت صورت چقماق جس سے لو نکلتی ہے تلاش آدمی کے زاویے کیا کیا بدلتی ہے کبھی اک لو سے ششدر ہے کبھی اک ضو سے حیراں ہے زمیں کس انکشاف‌ نار سے یا رب پگھلتی ہے تغیر کی صدی ہے آتشیں خوابوں کی پیکاریں رصد گاہوں کے آئینوں میں اک تعبیر ڈھلتی ہے نظر کو اک افق تازہ رخی سے تیری ملتا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5