Aziz Hamid Madni

عزیز حامد مدنی

نئی اردو شاعری کی ممتاز شخصیت، ان کی کئی غزلیں گائی گئی ہیں

One of the stalwarts of new Urdu ghazal in Pakistan. Some of his ghazals have been put to music.

عزیز حامد مدنی کے تمام مواد

41 غزل (Ghazal)

    مری آنکھیں گواہ طلعت آتش ہوئیں جل کر

    مری آنکھیں گواہ طلعت آتش ہوئیں جل کر پہاڑوں پر چمکتی بجلیاں نکلیں ادھر چل کر زباں کا ذائقہ بگڑا ہوا ہے مے پلا ساقی سموم دشت نے سب رکھ دئے کام و دہن تل کر رموز زندگی سیکھے ہیں میرے شوق وحشت نے کئی صاحب نظر زندانیوں کے بیچ میں پل کر یہ کس ذوق نمو کو آج دہرانے بہار آئی لہو ہم ...

    مزید پڑھیے

    نثار یوں تو ہوا تجھ پہ نقد جاں کیا کیا

    نثار یوں تو ہوا تجھ پہ نقد جاں کیا کیا مگر رہا بھی ترا حسن سرگراں کیا کیا الگ الگ بھی بہت دل فریب نکلے گی کہیں گے لوگ ابھی تیری داستاں کیا کیا حساب مے ہے حریفان بادہ پیما سے اٹھے گا اب کے رگ تاک سے دھواں کیا کیا نفس کی رو میں کوئی پیچ و تاب دریا تھا گیا ہے وادیٔ جاں سے رواں دواں ...

    مزید پڑھیے

    ایک ہی شہر میں رہتے بستے کالے کوسوں دور رہا

    ایک ہی شہر میں رہتے بستے کالے کوسوں دور رہا اس غم سے ہم اور بھی ہارے وہ بھی تو مجبور رہا کال تھا اشکوں کا آنکھوں میں لیکن تیری یاد نہ پوچھ کیا کیا موتی میں بھی فراہم کرنے پر مجبور رہا وہ اور اتنا پریشاں خاطر ربط غیر کی بات نہیں لیکن اس کے چپ رہنے سے دل کو وہم ضرور رہا ہم ایسے ...

    مزید پڑھیے

    انشاؔ جی ہے نام انہی کا چاہو تو تم سے ملوائیں

    انشاؔ جی ہے نام انہی کا چاہو تو تم سے ملوائیں ان کی روح دہکتا لاوا ہم تو ان کے پاس نہ جائیں یہ جو لوگ بنوں میں پھرتے جوگی بیراگی کہلائیں ان کے ہاتھ ادب سے چومیں ان کے آگے سیس نوائیں نا یہ لال جٹائیں راکھیں نا یہ انگ بھبوت رمائیں نا یہ گیرو رنگ فقیری چولا پہن پہن اترائیں بستی سے ...

    مزید پڑھیے

    سنبھل نہ پائے تو تقصیر واقعی بھی نہیں

    سنبھل نہ پائے تو تقصیر واقعی بھی نہیں ہر اک پہ سہل کچھ آداب میکشی بھی نہیں ادھر ادھر سے حدیث غم جہاں کہہ کر تری ہی بات کی اور تیری بات کی بھی نہیں وفائے وعدہ پہ دل نکتہ چیں ہے وہ خاموش حدیث مہر و وفا آج گفتنی بھی نہیں بکھر کے حسن جہاں کا نظام کیا ہوگا یہ برہمی تری زلفوں کی برہمی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    کتاب کا کیڑا

    دق تجھ سے کتابیں ہیں بہت کرم کتابی تو دشمن دزدیدہ ہے خاکی ہو کہ آبی الفاظ کی کھیتی ہے فقط تیری چراگاہ معنی کی زمیں تیرے سب سایوں نے دابی ہونے کو تری اصل ہے صیاد مکیں گاہ کہنے کو فقط تیری حقیقت ہے سرابی تو نے تو ہر اک سمت لگائی ہیں سرنگیں پارینہ ہو فرمان کتابیں ہوں نصابی بادامی ہو ...

    مزید پڑھیے