کتاب کا کیڑا
دق تجھ سے کتابیں ہیں بہت کرم کتابی تو دشمن دزدیدہ ہے خاکی ہو کہ آبی الفاظ کی کھیتی ہے فقط تیری چراگاہ معنی کی زمیں تیرے سب سایوں نے دابی ہونے کو تری اصل ہے صیاد مکیں گاہ کہنے کو فقط تیری حقیقت ہے سرابی تو نے تو ہر اک سمت لگائی ہیں سرنگیں پارینہ ہو فرمان کتابیں ہوں نصابی بادامی ہو ...