Asrarul Haq Asrar

اسرارالحق اسرار

اسرارالحق اسرار کی غزل

    کب تک تصورات میں دل کو لہو کریں

    کب تک تصورات میں دل کو لہو کریں آ اے شب فراق کوئی گفتگو کریں دنیائے حادثات کی نیرنگیوں کی خیر کیونکر نگاہ ناز تری آرزو کریں اپنی وفا کا ذکر تیری بے رخی کی بات تو سن سکے تو آج ترے روبرو کریں پھر بھر گئے ہیں زخم دل ناصبور کے جی چاہتا ہے پھر سے تری جستجو کریں پھیلے ہوئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    مرا خواب میرا خیال تو ترا ذکر ہے مری گفتگو

    مرا خواب میرا خیال تو ترا ذکر ہے مری گفتگو مرا ہر نفس تری آرزو مرا ہر قدم تری جستجو مجھے ضد نہیں مگر آ بھی جا بڑا یاس و غم کا ہجوم ہے ترے درد کی مرے ضبط کی کہیں لٹ نہ جائے یہ آبرو میں ملامتوں کا شکار بھی مجھے کافری کا خطاب بھی مری مے کشی کا خمار تو مری بندگی کا شعار تو یہ کٹھن تو ...

    مزید پڑھیے

    نئے لباس کو ہم تار تار کیا کرتے

    نئے لباس کو ہم تار تار کیا کرتے ملی تھی بھیک میں فصل بہار کیا کرتے ہم اپنے زخم تمنا شمار کیا کرتے تمام عمر یہی کاروبار کیا کرتے جب آفتاب کئی اپنی دسترس میں رہے تمہیں کہو کہ چراغوں سے پیار کیا کرتے ہمارے ہاتھ میں پتھر تھے پھل گرانے کو ہم آندھیوں کا بھلا انتظار کیا کرتے کبھی ...

    مزید پڑھیے

    بغیر تولے پروں کو اڑان مت لینا

    بغیر تولے پروں کو اڑان مت لینا زمین والو کبھی آسمان مت لینا یہ بام و در بھی اگر جسم کے پگھل جائیں کسی سے بھیک میں تم سائبان مت لینا بہت عظیم ہنر ہے یہ خاکساری بھی تم اپنے سر پہ مگر خاکدان مت لینا بس اب تو پونچھ لو گرد ملال چہرے سے کسی کے ضبط کا پھر امتحان مت لینا جہاں پہ لوگ بہت ...

    مزید پڑھیے

    اک اور زندگی ہے سنا ہے قضا کے بعد

    اک اور زندگی ہے سنا ہے قضا کے بعد یعنی سزا ہے اور ابھی اس سزا کے بعد کیا جانیے کہاں میں کھڑا چیختا رہا ابھری نہ بازگشت بھی میری صدا کے بعد لگتا ہے اب یہ زور تلاطم کو دیکھ کر جیسے نہ ہو خدا بھی میرا نا خدا کے بعد بدلو جو تم نگاہ تو یہ بھی رہے خیال آئینہ ٹوٹ جائے ہے عکس جفا کے ...

    مزید پڑھیے

    کف قاتل میں خنجر جاگتا ہے

    کف قاتل میں خنجر جاگتا ہے بڑا پر کیف منظر جاگتا ہے ادھر انگڑائیاں لیتی ہیں نیندیں ادھر زخموں کا بستر جاگتا ہے اٹھے ہے پہلے سینے میں دھواں سا پھر آنکھوں میں سمندر جاگتا ہے عجب ہے درد کو یادوں سے نسبت کہ نغمہ جیسے لے پر جاگتا ہے تمناؤں کا یہ انجام توبہ لہو کا اک سمندر جاگتا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2