اک اور زندگی ہے سنا ہے قضا کے بعد
اک اور زندگی ہے سنا ہے قضا کے بعد
یعنی سزا ہے اور ابھی اس سزا کے بعد
کیا جانیے کہاں میں کھڑا چیختا رہا
ابھری نہ بازگشت بھی میری صدا کے بعد
لگتا ہے اب یہ زور تلاطم کو دیکھ کر
جیسے نہ ہو خدا بھی میرا نا خدا کے بعد
بدلو جو تم نگاہ تو یہ بھی رہے خیال
آئینہ ٹوٹ جائے ہے عکس جفا کے بعد
اسرارؔ آدمی ہوں کوئی دیوتا نہیں
منزل بھی چاہتا ہوں میں راہ وفا کے بعد