بغیر تولے پروں کو اڑان مت لینا
بغیر تولے پروں کو اڑان مت لینا
زمین والو کبھی آسمان مت لینا
یہ بام و در بھی اگر جسم کے پگھل جائیں
کسی سے بھیک میں تم سائبان مت لینا
بہت عظیم ہنر ہے یہ خاکساری بھی
تم اپنے سر پہ مگر خاکدان مت لینا
بس اب تو پونچھ لو گرد ملال چہرے سے
کسی کے ضبط کا پھر امتحان مت لینا
جہاں پہ لوگ بہت با شعور ہوتے ہیں
خلوص دل کا وہاں امتحان مت لینا
نباہ آپ اگر چاہتے ہیں دنیا سے
کہیں بھی شرط کوئی درمیان مت لینا
جو کہہ سکو تو کہو ورنہ چپ رہو اسرارؔ
کہیں سے قرض میں لفظ بیان مت لینا