Asif Izhar Ali

آصف اظہار علی

آصف اظہار علی کی غزل

    دھوپ سر سے گزرنے والی ہے

    دھوپ سر سے گزرنے والی ہے زندگی شام کرنے والی ہے آج رشتوں کو جوڑ کر رکھیے کل تو ہستی بکھرنے والی ہے یہ جو بل کھا کے چل رہی ہے بہت یہ ندی تو اترنے والی ہے پھر بگولا اٹھا ہے بستی میں پھر قیامت گزرنے والی ہے یورش رنج و غم سے تو آصفؔ بن کے کندن نکھرنے والی ہے

    مزید پڑھیے

    دشمنی مجھ سے آ نبھا تو سہی

    دشمنی مجھ سے آ نبھا تو سہی میری حالت پہ مسکرا تو سہی آگ میں گھر گیا ہے پھر مومن معجزہ اے خدا دکھا تو سہی اک تعلق بنا رہے تجھ سے مت وفا کر مگر ستا تو سہی جی تو کرتا ہے تجھ سے بات کروں تو بھی مجھ سے نظر ملا تو سہی تیرے میرے کی بات جانے دے عمر کتنی بچی بتا تو سہی کیسے خود کو سنبھال ...

    مزید پڑھیے

    چھوڑ کر تیری مٹی کدھر جائیں گے

    چھوڑ کر تیری مٹی کدھر جائیں گے اے وطن تجھ میں اک دن بکھر جائیں گے دور رہ کر جہاں سے گزر جائیں گے گھر جو آ جاؤ تم تو ٹھہر جائیں گے یوں نہ بکھرو ذرا حوصلہ تو رکھو دکھ بھرے دن کبھی تو گزر جائیں گے بھیج کر کچھ رقم بوڑھے ماں باپ کو قرض کیا پرورش کے اتر جائیں گے کتنی مدت سے گھر کو ...

    مزید پڑھیے

    خستہ دل ہیں نہ ہمیں اور ستانا لوگو

    خستہ دل ہیں نہ ہمیں اور ستانا لوگو ذکر اس کا نہ زباں پر کبھی لانا لوگو عقل تیار تو ہے ترک تعلق کو مگر اتنا آسان نہیں دل کو منانا لوگو جا بجا ڈھونڈھتی پھرتی ہیں نگاہیں جس کو جانے کس شہر میں ہے اس کا ٹھکانہ لوگو دور تک پھیل گئی بات ہماری اس کی کل لکھا جائے گا اک اور فسانہ ...

    مزید پڑھیے

    دعائیں مانگ کے دل کو قرار رہتا ہے

    دعائیں مانگ کے دل کو قرار رہتا ہے ترے کرم کا ہمیں انتظار رہتا ہے وہ میرے درد کو پڑھتا ہے میرے چہرے سے نمی ہو آنکھ میں تو بے قرار رہتا ہے اگر کبھی میں جھڑک دوں کسی سوالی کو مرا ضمیر بہت شرمسار رہتا ہے جب ایک فرقے کے لوگوں پہ ٹوٹتے ہیں ستم تماش بینوں میں ہی شہریار رہتا ہے یہ سچ ...

    مزید پڑھیے

    بہت سے ہم نے سمجھوتے کیے ہیں

    بہت سے ہم نے سمجھوتے کیے ہیں کسی کے ساتھ اب تک یوں جئے ہیں بہت ڈرتا ہے جو رسوائیوں سے مرے اشعار تو اس کے لئے ہیں ہمیں دیکھا تو اکثر چپکے چپکے تمہارے چرچے لوگوں میں ہوئے ہیں نہ جانے دور تک کیوں بات پہنچی لبوں کو آج تک ہم تو سیے ہیں اسے عادت ہے لیکن بھولنے کی کسی نے چند وعدے تو ...

    مزید پڑھیے