اشفاق قلق کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ریگزاروں میں پل رہا ہوں میں

    ریگزاروں میں پل رہا ہوں میں چاندی سونا اگل رہا ہوں میں شکل و صورت بدل رہا ہوں میں آئنے میں مچل رہا ہوں میں فاصلہ اب بہت ضروری ہے تیری قربت سے جل رہا ہوں میں جب سے حصے میں شہرتیں آئیں چند آنکھوں میں کھل رہا ہوں میں نقش پا ہی عدو نہ بن جائے اپنی راہیں بدل رہا ہوں میں قبل اس کے ...

    مزید پڑھیے

    گلستاں چھوڑتے ہیں اور صحرا چھوڑ دیتے ہیں

    گلستاں چھوڑتے ہیں اور صحرا چھوڑ دیتے ہیں ترے گھر جو نہ جائے ہم وہ رستہ چھوڑ دیتے ہیں شکن آلودہ ماتھے ہو گئے بے باک گوئی پر چلو ایسا ہے تو حق بات کہنا چھوڑ دیتے ہیں ملاقاتیں مسلسل ہوں مگر کھل کر نہ ہوں باتیں ہم ایسی کیفیت میں ملنا جلنا چھوڑ دیتے ہیں خدا کے سامنے جب سر بہ سجدہ ...

    مزید پڑھیے

    خدا کی مجھ پہ نصرت ہو رہی ہے

    خدا کی مجھ پہ نصرت ہو رہی ہے غزل کہنے پہ قدرت ہو رہی ہے جسے دیکھو وہی تلوار سا ہے محبت اب غنیمت ہو رہی ہے دعا دے کر گیا تھا ایک سائل مری روٹی میں برکت ہو رہی ہے صلہ بس یہ ملا ترک وطن کا ہماری گھر میں وقعت ہو رہی ہے وہ سب سے مل رہا ہے اتنا جھک کر جہاں جتنی ضرورت ہو رہی ہے گل و ...

    مزید پڑھیے

    چلا تھا آسماں چھونے اڑان سے بھی گیا

    چلا تھا آسماں چھونے اڑان سے بھی گیا پرائے میں نہ رہا خاندان سے بھی گیا یقین ٹوٹا تو اپنوں پہ اعتبار کیا مرے خیال سے وہم و گمان سے بھی گیا پرائے لوگوں سے اس درجہ انسیت رکھی کہ اپنے لوگوں کے یکسر دھیان سے بھی گیا ضرورتوں کو تعلق پہ فوقیت کیا دی خودی بھی جاتی رہی مہربان سے بھی ...

    مزید پڑھیے

    ادھورے خواب کی تعبیر ہو جائے

    ادھورے خواب کی تعبیر ہو جائے محل پانی پہ اک تعمیر ہو جائے زمیں تا آسماں بکھرا ہوا ہوں سمٹنے کی کوئی تدبیر ہو جائے جسے چاہوں اسے اپنا بنا لوں زباں میں وہ مری تاثیر ہو جائے رعونت سر اٹھائی ناچتی ہے کسی کی جانے کب تحقیر ہو جائے فلک سے جب کوئی ٹوٹے ستارہ زمیں کو فکر دامن گیر ہو ...

    مزید پڑھیے

تمام