Arsh Sahbai

عرش صہبائی

ریاست جموں و کشمیر کے معروف شاعر

Well-known poet from Jammu and Kashmir

عرش صہبائی کی غزل

    بے طرح ان میں الجھ جائے گا نادانی نہ کر

    بے طرح ان میں الجھ جائے گا نادانی نہ کر واقعات عمر رفتہ پر نظر ثانی نہ کر دل پہ جو گزری ہے اس پر اشک افشانی نہ کر زندگی کی انجمن میں مرثیہ خوانی نہ کر کیا ضروری ہے کہ یہ دکھ بانٹنے والے بھی ہوں ملنے والوں سے کبھی ذکر پریشانی نہ کر آرزوؤں کو نہ رکھ ہر چیز سے بڑھ کر عزیز تیز تر ...

    مزید پڑھیے

    نہیں تھا کوئی بھی پھر بھی تھیں آہٹیں کیا کیا

    نہیں تھا کوئی بھی پھر بھی تھیں آہٹیں کیا کیا تمام رات ہوئیں دل پہ دستکیں کیا کیا نہ مٹ سکے کسی صورت بھی میرے دل کے شکوک تری نگاہ نے کی ہیں وضاحتیں کیا کیا یہ آرزو ہے کہ ان میں ہو کوئی تجھ جیسا نظر میں گھومتی رہتی صورتیں کیا کیا کسی کے طرز تغافل پہ کس لئے الزام مجھے تو خود سے رہی ...

    مزید پڑھیے

    ہنگامہ ہائے بادہ و پیمانہ دیکھ کر

    ہنگامہ ہائے بادہ و پیمانہ دیکھ کر ہم رک گئے ہیں راہ میں مے خانہ دیکھ کر با احترام ساغر و مینا بڑھا دیئے ساقی نے میری جرأت رندانہ دیکھ کر پھر یاد آ گئی ہے تری چشم مے فروش محفل میں رقص بادہ و پیمانہ دیکھ کر حیراں ہوں ان کے دیدۂ حیراں کو کیا کہوں دیوانے ہو گئے مجھے دیوانہ دیکھ ...

    مزید پڑھیے

    کشتئ دل نذر طوفاں ہو گئی

    کشتئ دل نذر طوفاں ہو گئی ایک مشکل اور آساں ہو گئی صبح دم شبنم کو جانے کیا ہوا صحبت گل سے گریزاں ہو گئی اس نظر کی سادگی تو دیکھیے جو ترے جلووں پہ قرباں ہو گئی پھول کو حیرت زدہ سا دیکھ کر ہر کلی گلشن میں حیراں ہو گئی میرے پہلو سے وہ اٹھ کر کیا گئے دل کی دنیا سخت ویراں ہو گئی دل کی ...

    مزید پڑھیے

    دل بے تاب کو بہلانے چلے آئے ہیں

    دل بے تاب کو بہلانے چلے آئے ہیں ہم سر شام ہی مے خانے چلے آئے ہیں دل نے مشکل سے فراموش کیا تھا جن کو لب پہ پھر آج وہ افسانے چلے آئے ہیں بے بلائے تو یہاں رند نہ آتے ساقی یاد فرمایا ہے صہبا نے چلے آئے ہیں راہ مے خانہ سے غفلت میں گزر ہی جاتے دیکھ کر رقص میں پیمانے چلے آئے ہیں آج پینے ...

    مزید پڑھیے

    یہ دیکھیں راز دل اب کون کرتا ہے عیاں پہلے

    یہ دیکھیں راز دل اب کون کرتا ہے عیاں پہلے نظر کرتی ہے اظہار محبت یا زباں پہلے اگر ہو دیکھنا مقصود بربادی کا نظارہ جلا کر دیکھیے اک بار اپنا آشیاں پہلے پہنچ کر منزل ہستی پہ یہ احساس ہوتا ہے کہ گزرے ہیں یہاں سے اور بھی کچھ کارواں پہلے کئی معصوم کلیاں جو ابھی کھلنے نہ پائی ...

    مزید پڑھیے

    میں ہوں ایسے بکھرا سا

    میں ہوں ایسے بکھرا سا جیسے خواب ادھورا سا دور دور تک پھیلا ہے یادوں کا اک صحرا سا بے شک آپ نہیں آتے کر دیتے کوئی وعدہ سا غم سے آنکھیں بوجھل ہیں دل بھی ہے کچھ بکھرا سا میں اس کی نظروں میں ہوں کاغذ کا اک ٹکڑا سا عقل و جنوں میں رہتا ہے کوئی نہ کوئی جھگڑا سا ان سے دل کی بات کہی بوجھ ہوا ...

    مزید پڑھیے

    یہ آئنہ تھا مگر غم کی رہ گزار میں تھا

    یہ آئنہ تھا مگر غم کی رہ گزار میں تھا اٹا ہوا مرا دل درد کے غبار میں تھا قدم قدم پہ کئی رنگ کے تھے ہنگامے عجیب لطف ستم ہائے روزگار میں تھا نہ کر سکا میں فراموش اس کی کوئی بات مرا خیال کہ یہ میرے اختیار میں تھا جنوں کے دشت میں پیہم بھٹک رہا تھا دل مگر یہ ذہن حقائق کے کارزار میں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کچھ سوز ہے کچھ ساز ہے

    زندگی کچھ سوز ہے کچھ ساز ہے دور تک بکھری ہوئی آواز ہے خامشی اس کی ہے مثل گفتگو ہر نظر جذبات کی غماز ہے کس طرح زندہ ہوں تجھ کو دیکھ کر زندگی مجھ پر تبسم ساز ہے جاں فزا نغمات کا خالق ہے یہ دل اگرچہ اک شکستہ ساز ہے اس طرح قائم ہے رقص زندگی ساز اس کا ہے مری آواز ہے کیا بتاؤں آج کے ...

    مزید پڑھیے

    نور افشاں ہے وہ ظلمت میں اجالوں کی طرح

    نور افشاں ہے وہ ظلمت میں اجالوں کی طرح ہم نے پوجا ہے جسے دل سے شوالوں کی طرح خون امید ہوا خون تمنا گاہے دل چھلکتا ہی رہا مے کے پیالوں کی طرح زندگی تیرے تغافل کی بھی حد ہے کوئی اس قدر ناز نہ کر زہرہ جمالوں کی طرح جب فراموش کریں گے ہمیں دنیا والے اور ابھر آئیں گے ہم دل میں خیالوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2