نہ صرف اتنا کہ تند و تیز دھارا دیکھتا ہوں میں
نہ صرف اتنا کہ تند و تیز دھارا دیکھتا ہوں میں جو کٹتا جا رہا ہے وہ کنارا دیکھتا ہوں میں پہنچ کر سرحد عرفاں پہ آنکھیں بجھنے لگتی ہیں یہ کس بے اعتباری کا نظارہ دیکھتا ہوں میں سبھی نظریں تو ہیں بجھتے چراغوں تک جمی لیکن بساط انجمن کو پارہ پارہ دیکھتا ہوں میں بھڑک اٹھتے ہیں جب شعلے ...