Anjali Yadav Sahar

انجلی یادو سحر

  • 1994

انجلی یادو سحر کی غزل

    عمر بھر کا ہے یہ سفر اب تو

    عمر بھر کا ہے یہ سفر اب تو حوصلہ کر اڑان بھر اب تو خواب ہونے کو ہیں سبھی پورے ساتھ چلنے لگے شجر اب تو لفظ ترتیب سے رکھے تھے کچھ ہو گئے سب تتربتر اب تو ہم نے اپنی سی کر کے دیکھ لی ہے صرف قسمت پہ ہے بسر اب تو جو میری دسترس سے باہر تھا ساتھ کرنے لگا سفر اب تو

    مزید پڑھیے

    نظم غزلوں کے سوا کچھ بھی نہیں

    نظم غزلوں کے سوا کچھ بھی نہیں اس سے بڑھ کر اور مزہ کچھ بھی نہیں غم چھپانے میں مہارت ہے مجھے تم سمجھتے ہو ہوا کچھ بھی نہیں میں اسے للکار آئی ہوں مگر میرے اندر حوصلہ کچھ بھی نہیں رات محفل میں سحرؔ کا ذکر تھا خواب اس سے خوش نما کچھ بھی نہیں

    مزید پڑھیے

    میں ہوں اور میری شاعری تنہا

    میں ہوں اور میری شاعری تنہا چاہیے مجھ کو دو گھڑی تنہا چند پل کو ملے ہیں لوگ یہاں آخرت میں ہے آدمی تنہا زور چلتا نہیں ہواؤں پر گھومتی ہے گلی گلی تنہا اب مجھے جانے کی اجازت دو چیختی ہوگی خاموشی تنہا تیری یاد آ کے گھیر لیتی ہے ہوتی ہوں گر میں جب کبھی تنہا مرنا آساں لگا سحرؔ اس ...

    مزید پڑھیے

    قصے سب کھل گئے چھپائے ہوئے

    قصے سب کھل گئے چھپائے ہوئے رنگ اڑنے ہی تھے بنائے ہوئے اس زباں سے نئے لگے مجھ کو سارے جملے سنے سنائے ہوئے چل مرے ساتھ کچھ خبر تو لے لوگ ہیں یہ ترے ستائے ہوئے دیکھتے دیکھتے کھنڈر ہو گئے باپ دادا کے گھر بسائے ہوئے میرا کچھ دیر رونا لازم ہے خواب تھے عمر بھر سجائے ہوئے کوئی اپنا ...

    مزید پڑھیے

    کیا ہوئی مجھ سے خطا معلوم کر

    کیا ہوئی مجھ سے خطا معلوم کر کیوں ملی ہے یہ سزا معلوم کر ہو رہا ہے ذکر اس کا ہر کہیں کیا شگوفہ ہے نیا معلوم کر سرکشی کی ہے ہمیں عادت بہت تو ہواؤں کی دشا معلوم کر چاک دل ہے کانپتے لب آنکھ نم مرض میرے کی شفا معلوم کر رک گئے بے ساختہ میرے قدم یہ اچانک کیا ہوا معلوم کر نیم شب آواز ...

    مزید پڑھیے

    اک نئی سی ان سنی سی بات کر

    اک نئی سی ان سنی سی بات کر جھوٹی سچی اٹپٹی سی بات کر جانتی ہوں قصہ گڑھ کر آئے ہو چل سنا پھر ان کہی سی بات کر قصے کو ترتیب دینا چھوڑ اب دیر مت کر سرسری سی بات کر جان جاتی ہے بھلانے میں مری چھوڑ اس کو تو بھلی سی بات کر سب یہاں کرنے لگیں گے واہ واہ ایک دو تو بیتے کی سی بات کر دیر سے ...

    مزید پڑھیے