Ameer Hamza Salfi

امیر حمزہ سلفی

  • 1996

امیر حمزہ سلفی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    اچھا مرا خیال ہے تم کیوں چلے گئے

    اچھا مرا خیال ہے تم کیوں چلے گئے اب تک مجھے ملال ہے تم کیوں چلے گئے شکوہ نہ تھا نہ کوئی شکایت تھی مجھ سے جب پھر تم سے یہ سوال ہے تم کیوں چلے گئے مجھ کو تو ڈس رہی ہیں یہ آیات وصل بھی اور ہجر بھی محال ہے تم کیوں چلے گئے سوچا نہ تم نے میرا کہ کیسے تمہارے بن مشکل یہ سب وبال ہے تم کیوں ...

    مزید پڑھیے

    بن کے آنسو مری آنکھوں میں سمانے والے

    بن کے آنسو مری آنکھوں میں سمانے والے خیر ہو تیری مجھے چھوڑ کے جانے والے آخرش کون سا رستہ ہے جدھر جاتے ہیں چھوڑ کر راہ میں یہ ساتھ نبھانے والے ہم تو شعروں کو اداسی کے سبب کہتے ہیں جانے کیوں جلتے ہیں پھر ہم سے زمانے والے جگہیں کچھ ہوتیں نہیں یار تمہارے لائق ہر جگہ ہوتے ہو تم پاؤں ...

    مزید پڑھیے

    خامشی سے نکلتی بات کا دکھ

    خامشی سے نکلتی بات کا دکھ جانتا ہوں تمہاری ذات کا دکھ نیم شب کی خموشی اور غم دل نوچ لیتا ہے آنکھ رات کا دکھ بس میں شکوہ کناں نہیں تجھ سے مجھ کو ویسے ہے تیری بات کا دکھ ہار کر بھی میں جیت جاؤں گا بس کبھو ہو جو تجھ کو مات کا دکھ تم نے جینا ہے میں نے جینا ہے جاں نکالے گا یہ حیات کا ...

    مزید پڑھیے

    ایک تکلیف پس قلب و جگر ہوتی ہے

    ایک تکلیف پس قلب و جگر ہوتی ہے اکثر اس طرح سے بھی رات بسر ہوتی ہے میں غم شب کو بسر کرتا ہوں مشکل سے میاں شب گزرتے ہی کسی دکھ سے سحر ہوتی ہے ناصحا کچھ تو کمی ہوگی تری بات میں بھی اس لیے تیری نصیحت بے اثر ہوتی ہے دے تو سکتا ہوں جواباً میں تجھے بھی گالی میرے کردار کی توہین مگر ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    کیوں ہوا باب وا اداسی کا

    کیوں ہوا باب وا اداسی کا کچھ بگاڑا ہے کیا اداسی کا میں نے کاغذ پہ شعر لکھ کر پھر رنگ اس میں بھرا اداسی کا مسکراتا چلا گیا پھر میں دل بہت تھا جلا اداسی کا تم مرے گھر دوبارہ آئے ہو پھول پھر سے کھلا اداسی کا مری تشنہ لبی مٹا ساقی ایک ساگر پلا اداسی کا کس نے توڑا شجر مرے گھر سے کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام