بن کے آنسو مری آنکھوں میں سمانے والے
بن کے آنسو مری آنکھوں میں سمانے والے
خیر ہو تیری مجھے چھوڑ کے جانے والے
آخرش کون سا رستہ ہے جدھر جاتے ہیں
چھوڑ کر راہ میں یہ ساتھ نبھانے والے
ہم تو شعروں کو اداسی کے سبب کہتے ہیں
جانے کیوں جلتے ہیں پھر ہم سے زمانے والے
جگہیں کچھ ہوتیں نہیں یار تمہارے لائق
ہر جگہ ہوتے ہو تم پاؤں جمانے والے
اپنی عمریں بھی بتائیں کہ جتن لاکھ کیے
پھر بھی ناکام رہے حق کو دبانے والے
وہ کیا جانے ہیں یہ تاثیر قلم کی حمزہؔ
لوگ ہوتے ہیں جو تلوار چلانے والے