Altaf Mashhadi

الطاف مشہدی

حسن و عشق اور انقلاب کے شاعر،ڈراما نگار،مشاعرہ کے بڑے شاعر،اپنی نظم "جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لیے " کی وجہ سے مشہور

Revolutionary, romantic poet, playwright & lyricist, known for his poem ‘Jhoom ke Utho watan aazad karne ke liye’

الطاف مشہدی کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    آ چل کے بسیں ہمدم دیرینہ کہیں اور

    آ چل کے بسیں ہمدم دیرینہ کہیں اور میں ڈھونڈھ نکالوں گا فلک اور زمیں اور بچتی ہوئی نظروں سے ٹپکتے ہیں فسانے ایجاد تکلم کی ہوئی طرز حسیں اور گلہائے تبسم پہ نظر ڈالنے والے ان ہونٹھوں میں پنہاں ہیں کئی خلد بریں اور ضو بار و درخشاں ہے یہ انوار خودی سے سجدوں کی سیاہی کو ہے مطلوب ...

    مزید پڑھیے

    آہ دنیا سرائے فانی ہے

    آہ دنیا سرائے فانی ہے کس قدر مختصر کہانی ہے خود کو دیتا ہوں مسکرا کے فریب دل مگر وقف نوحہ خوانی ہے مجھ سے ہنس بول لیں مرے ساتھی اب کوئی دن کی زندگانی ہے موسم گل میں وہ جو آن ملیں ہم بھی جانیں کہ رت سہانی ہے بے سبب تو نہیں بہے آنسو آنسو آنسو میں اک کہانی ہے اک سراپا کہ رنج و یاس ...

    مزید پڑھیے

    خزاں سے مانوس ہو چکے ہیں نہیں خبر کچھ بہار کیا ہے

    خزاں سے مانوس ہو چکے ہیں نہیں خبر کچھ بہار کیا ہے تڑپ کی لذت ہے جن کو حاصل نظر میں ان کی قرار کیا ہے بچے گا کب تک غریب انساں حوادث گردش زماں سے ہوا کے جھونکوں میں جل سکے گا چراغ یہ اعتبار کیا ہے قریب ہو کر بھی دور ہیں جیسے ایک دریا کے دو کنارے یوں ہی گلستاں میں رہ کے بھی ہم نہیں ...

    مزید پڑھیے

    دل و جگر کو مرے داغدار رہنے دے

    دل و جگر کو مرے داغدار رہنے دے کسی کی سینے میں ہے یادگار رہنے دے لبوں پہ موج تبسم ہو آنکھ میں آنسو خزاں میں پرتو رنگ بہار رہنے دے شکست لذت گریہ ہے کرب روحانی میں اشک بار بھلا اشک بار رہنے دے نہیں نہیں مجھے راحت کی آرزو ہی نہیں اسی طرح سے مجھے بے قرار رہنے دے نہ موج اشک حسیناں ...

    مزید پڑھیے

    پھر کائنات یاد پہ لہرا گئی ہیں وہ

    پھر کائنات یاد پہ لہرا گئی ہیں وہ سینے میں ایک آگ سی سلگا گئی ہیں وہ اللہ رے چشم شوخ کا نظارۂ حسیں دل میں نظر کے ساتھ ہی خود آ گئی ہیں وہ اے آرزوئے دید نگاہوں کا کیا قصور اٹھتے ہی ان کے بام پہ شرما گئی ہیں وہ آئے گا پھر سے آنکھ میں ساون شباب پر لاہور سے سنا ہے کہ اکتا گئی ہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام

4 نظم (Nazm)

    وطن آزاد کرنے کے لئے

    ہند کا اجڑا چمن آباد کرنے کے لئے درد کے مارے ہوؤں کو شاد کرنے کے لئے اک نیا عہد جہاں آباد کرنے کے لئے قصر استبداد کو برباد کرنے کے لئے جھوم کر اٹھو وطن آزاد کرنے کے لئے صفحۂ ہستی سے باطل کو مٹانے کے لئے خرمن اعدا پہ اب بجلی گرانے کے لئے اہل زر کی بے کسی پر مسکرانے کے لئے یعنی ...

    مزید پڑھیے

    قومی ترانہ

    اے مرے ہندوستاں جنت نشاں بہہ رہی ہیں تیرے سینے پر وہ شیتل ندیاں کھیلتا ہے جن کی لہروں پر سروروں کا جہاں جھومتا ہے جن سروروں میں شباب جاوداں پاسبانی جن کی کرتا ہے ہمالہ سا جواں اے مرے ہندوستاں جنت نشاں تیرے باغوں کی لہک سے جھانکتی ہے زندگی زندگی وہ موت کو بھی جس سے ہو شرمندگی جس ...

    مزید پڑھیے

    لمحات آزادی

    گھٹاؤں کے سایوں کی مستی سے بڑھ کر فرشتوں کی پاکیزہ ہستی سے بڑھ کر حسیں بربطوں کے ترنم سے پیارے لب دل نشیں کے تبسم سے پیارے وطن کے حسینوں کے ناموں سے میٹھے نگاہوں کے پر کیف جاموں سے میٹھے محبت کے آوارہ راگوں سے پیارے سلیما کی زلفوں کے ناگوں سے پیارے ستاروں کے پر نور بستر سے دل ...

    مزید پڑھیے

    ماں کی دعا

    تیرے دم سے پھر وطن والوں میں پیدا ہو حیات پنجۂ اغیار سے ہو ہند کو حاصل نجات کام آ جائے وطن کی راہ میں تیرا شباب غیرتیں زندانیوں کی پھر الٹ ڈالیں نقاب تو بدل ڈالے نظام ہند کے لیل و نہار یہ غلام آباد ہو آزاد ملکوں میں شمار آستین ہند ہو تیرے لہو سے لالہ فام پادشاہوں کا لقب پانے لگیں ...

    مزید پڑھیے