Ali Shiran

علی شیران

علی شیران کی غزل

    ابھی ملے ہی نہیں تھے مجھے سراغ مرے

    ابھی ملے ہی نہیں تھے مجھے سراغ مرے ہوائے وقت نے گل کر دیے چراغ مرے فلک شعور پہ غالب زمیں جبلت پر خلا سمیٹے ہوئے ہیں دل و دماغ مرے سنبھال رکھے گی اولاد آخرش کب تک قلم دوات کتابیں بجھے چراغ مرے گرا دیا تری تعمیر نے مرا سب کچھ نہ گاؤں گاؤں رہا اور نہ باغ باغ مرے قدم قدم پہ ملیں گے ...

    مزید پڑھیے

    سفر بخیر ہو انجام تک پہنچ جائیں

    سفر بخیر ہو انجام تک پہنچ جائیں خدا کرے یہ قدم شام تک پہنچ جائیں سخن کا سارا سفر اس لیے کیا میں نے کہ میرے ہونٹ ترے نام تک پہنچ جائیں نئے جنوں کی اذیت بھی محترم ہے مجھے گزشتہ زخم تو آرام تک پہنچ جائیں مکان حسن سے باہر بھی دیکھ ایسا نہ ہو شریف لوگ در و بام تک پہنچ جائیں خبر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں

    کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں ایک بھی شخص بھرے شہر میں غمگین نہیں دوستی وجہ اذیت بھی ہوا کرتی ہے جیسے میں تیرے لیے باعث تسکین نہیں میں نے دن رات کو ہر رنگ میں ڈھلتے دیکھا کوئی رخ وقت کی تصویر کا رنگین نہیں اجنبی سوچ کے آنا مری مٹی کی طرف کرۂ ارض کا ہر ملک فلسطین نہیں روز ...

    مزید پڑھیے

    آتش زخم سے جب سینہ پگھلتا تھا مرا

    آتش زخم سے جب سینہ پگھلتا تھا مرا منہ سے آواز نہیں خون نکلتا تھا مرا سرخ انگارے دہکتے تھے مری آنکھوں میں تیری توہین پہ جب رنگ بدلتا تھا مرا اتنی مانوس تھی احساس کی لو دھوپ کے ساتھ جسم سورج کے اتر جانے سے جلتا تھا مرا کم نہ تھی موت کی رفتار سے رفتار سفر سانس رک جاتے تھے جب قافلہ ...

    مزید پڑھیے

    امید جس سے لگی ہے اسی کا دھیان نہیں

    امید جس سے لگی ہے اسی کا دھیان نہیں لویں پکار رہی ہیں ہوا کے کان نہیں بڑے سکون سے زندہ ہیں نا مکمل لوگ کسی کی آنکھ نہیں ہے کسی کے کان نہیں مکاں مکاں میں پڑے ہیں کراہتے بوڑھے ہمارے شہر کا کوئی جواں جوان نہیں بتوں کے شہر میں پیدا کیا گیا ہے مجھے کسی میں سوچ نہیں ہے کسی میں جان ...

    مزید پڑھیے

    مجھے شعور بھی خواہش کا داغ لگنے لگا

    مجھے شعور بھی خواہش کا داغ لگنے لگا جہاں بھی دل کو لگایا دماغ لگنے لگا تلاش اتنا کیا روشنی کو جنگل میں تھکن کے بعد اندھیرا چراغ لگنے لگا کمال درجے کی شفافیت تھی آنکھوں میں خود اپنا عکس مجھے ان میں داغ لگنے لگا پلک پرندہ تھا لب پھول اور زلف شجر وہ چہرہ پہلی نظر میں ہی باغ لگنے ...

    مزید پڑھیے

    مرے سپرد کیا ہے نہ خود لیا ہے مجھے

    مرے سپرد کیا ہے نہ خود لیا ہے مجھے کسی نے حیرت امکاں میں رکھ دیا ہے مجھے بچا نہیں میں ذرا بھی بدن کے برتن میں ترے خیال نے بے ساختہ پیا ہے مجھے تو ایک شخص ہے لیکن تری محبت میں دل و دماغ نے تقسیم کر دیا ہے مجھے میں اپنی سمت بھی دیکھوں تو کفر لگتا ہے خدا نے یاد بڑی چاہ سے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    میں تجھ پہ کر نہیں سکتا نثار اور چراغ

    میں تجھ پہ کر نہیں سکتا نثار اور چراغ ہوائے لمس کے جھونکے نہ مار اور چراغ اٹھا کے طاق سے اک روز پھینک دے گا کوئی مرا وجود ترا انتظار اور چراغ سفر کو یاد رہے گا ہمارا رخت سفر یہ سرخ آبلے گرد و غبار اور چراغ تو جان لینا کہ پھر امتحان دوستی ہے اگر بجھایا گیا ایک بار اور چراغ تری ...

    مزید پڑھیے

    ایسا ممکن ہی نہیں درد میں ہر فرد نہ ہو

    ایسا ممکن ہی نہیں درد میں ہر فرد نہ ہو کوئی چہرہ تو دکھا خوف سے جو زرد نہ ہو تیرا شفاف بدن خاک نہیں پتھر ہے کیسے ممکن ہے بدن خاک کا ہو گرد نہ ہو ایسا احساس ہے جینے میں نہ مر جانے میں دل میں ٹھنڈک بھی رہے اور بدن سرد نہ ہو کوئی تعویذ بتا جس کے اثر سے مرشد زخم پر زخم تو آ جائے مگر ...

    مزید پڑھیے