Ali Shiran

علی شیران

علی شیران کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    ابھی ملے ہی نہیں تھے مجھے سراغ مرے

    ابھی ملے ہی نہیں تھے مجھے سراغ مرے ہوائے وقت نے گل کر دیے چراغ مرے فلک شعور پہ غالب زمیں جبلت پر خلا سمیٹے ہوئے ہیں دل و دماغ مرے سنبھال رکھے گی اولاد آخرش کب تک قلم دوات کتابیں بجھے چراغ مرے گرا دیا تری تعمیر نے مرا سب کچھ نہ گاؤں گاؤں رہا اور نہ باغ باغ مرے قدم قدم پہ ملیں گے ...

    مزید پڑھیے

    سفر بخیر ہو انجام تک پہنچ جائیں

    سفر بخیر ہو انجام تک پہنچ جائیں خدا کرے یہ قدم شام تک پہنچ جائیں سخن کا سارا سفر اس لیے کیا میں نے کہ میرے ہونٹ ترے نام تک پہنچ جائیں نئے جنوں کی اذیت بھی محترم ہے مجھے گزشتہ زخم تو آرام تک پہنچ جائیں مکان حسن سے باہر بھی دیکھ ایسا نہ ہو شریف لوگ در و بام تک پہنچ جائیں خبر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں

    کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں ایک بھی شخص بھرے شہر میں غمگین نہیں دوستی وجہ اذیت بھی ہوا کرتی ہے جیسے میں تیرے لیے باعث تسکین نہیں میں نے دن رات کو ہر رنگ میں ڈھلتے دیکھا کوئی رخ وقت کی تصویر کا رنگین نہیں اجنبی سوچ کے آنا مری مٹی کی طرف کرۂ ارض کا ہر ملک فلسطین نہیں روز ...

    مزید پڑھیے

    آتش زخم سے جب سینہ پگھلتا تھا مرا

    آتش زخم سے جب سینہ پگھلتا تھا مرا منہ سے آواز نہیں خون نکلتا تھا مرا سرخ انگارے دہکتے تھے مری آنکھوں میں تیری توہین پہ جب رنگ بدلتا تھا مرا اتنی مانوس تھی احساس کی لو دھوپ کے ساتھ جسم سورج کے اتر جانے سے جلتا تھا مرا کم نہ تھی موت کی رفتار سے رفتار سفر سانس رک جاتے تھے جب قافلہ ...

    مزید پڑھیے

    امید جس سے لگی ہے اسی کا دھیان نہیں

    امید جس سے لگی ہے اسی کا دھیان نہیں لویں پکار رہی ہیں ہوا کے کان نہیں بڑے سکون سے زندہ ہیں نا مکمل لوگ کسی کی آنکھ نہیں ہے کسی کے کان نہیں مکاں مکاں میں پڑے ہیں کراہتے بوڑھے ہمارے شہر کا کوئی جواں جوان نہیں بتوں کے شہر میں پیدا کیا گیا ہے مجھے کسی میں سوچ نہیں ہے کسی میں جان ...

    مزید پڑھیے

تمام