کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں

کیا یہ مقتول کی اولاد کی توہین نہیں
ایک بھی شخص بھرے شہر میں غمگین نہیں


دوستی وجہ اذیت بھی ہوا کرتی ہے
جیسے میں تیرے لیے باعث تسکین نہیں


میں نے دن رات کو ہر رنگ میں ڈھلتے دیکھا
کوئی رخ وقت کی تصویر کا رنگین نہیں


اجنبی سوچ کے آنا مری مٹی کی طرف
کرۂ ارض کا ہر ملک فلسطین نہیں


روز لگتے ہیں بھلے مجھ کو ہزاروں چہرے
دل کی تکلیف کا باعث کوئی دو تین نہیں


کچھ تغیر میں اگر ہے تو دکھا آنکھوں کو
زندگی میں ترے دن رات کا شوقین نہیں