Akhtar Orenvi

اختر اورینوی

معروف تنقید نگار،محقق ،فکشن نویس اور شاعر ،اپنی رومانی نظموں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں ۔

Prominent critic ,scholar, fiction writer and poet also known for his romantic poetry.

اختر اورینوی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    یاد آئی ہے تری سخت مقام آیا ہے

    یاد آئی ہے تری سخت مقام آیا ہے دل کے صحرا میں یہ وقت سر شام آیا ہے اک نئے رنگ میں آج ان کا پیام آیا ہے آرزؤں کے لئے نام بنام آیا ہے جاں بہ لب شوق کے سجدے بھی تڑپ اٹھے ہیں ان کے انداز تغافل کو سلام آیا ہے میرے غم خانہ کے اندوہ خموشی کا حریف کیسی بیگانہ مزاجی کا کلام آیا ہے ہل رہی ...

    مزید پڑھیے

    تم کو دیکھا ہے ابھی تک یہ گماں ہوتا ہے

    تم کو دیکھا ہے ابھی تک یہ گماں ہوتا ہے نقش جو دل میں ہے آنکھوں سے نہاں ہوتا ہے شوق کا عالم اعجاز عیاں ہوتا ہے کھنچ کے آتا ہے یہاں حسن جہاں ہوتا ہے قصۂ درد خموشی سے عیاں ہوتا ہے طور اظہار نظر طرز بیاں ہوتا ہے رات خاموش ہے ایسے میں ستارو سن لو دل مضطر مرا مائل بہ فغاں ہوتا ہے میری ...

    مزید پڑھیے

    داروئے ہوش ربا نرگس بیمار تو ہو

    داروئے ہوش ربا نرگس بیمار تو ہو اب عناں گیر خرد گیسوئے خم دار تو ہو حسن کا ناز تجلی ہے نیاز آمادہ عشق آداب تمنا کے سزاوار تو ہو جرأت شوق سے پندار کرم جھک کے ملے حوصلہ مند کوئی ایسا گنہ گار تو ہو لالہ کاری سے رگ جاں کے گلستاں لہکے ہر نفس ایک لچکتی ہوئی تلوار تو ہو دل سے وہ جلوہ ...

    مزید پڑھیے

    کبھی تو خواب میں آؤ کہ رات بھاری ہے

    کبھی تو خواب میں آؤ کہ رات بھاری ہے بجھے چراغ جلاؤ کہ رات بھاری ہے میری امید کی دنیا ہے سونی سونی سی ذرا سی آس بندھاؤ کہ رات بھاری ہے مرا وجود اداسی کی ایک پرچھائی مری حیات پہ چھاؤ کہ رات بھاری ہے نفس نفس میں تمنا کہ ہچکیوں کی کسک رخ جمیل دکھاؤ کہ رات بھاری ہے یہ نیند ہے ذرا ...

    مزید پڑھیے

    دار پہ چڑھ کے جو تجدید وفا ہوتی ہے

    دار پہ چڑھ کے جو تجدید وفا ہوتی ہے اس شہادت پہ تو سو جان فدا ہوتی ہے جن کو دعوئے خرد ہو ذرا آ کر دیکھیں عشق کی راہ بہت ہوش ربا ہوتی ہے درد میں ڈوبی نگاہوں کی زباں ہے گویا اور باتوں سے گو یہ بات جدا ہوتی ہے حسن جب سوز محبت سے جلا پاتا ہے کیا تجلی پس فانوس وفا ہوتی ہے ان حسیں ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 افسانہ (Story)

    کلیاں اور کانٹے

    وہ تعداد میں نو تھیں۔ گوری، سانولی، گوارا اور ناگوار، بعض ان میں دل کش کہی جا سکتی تھیں مگر خوب صورت کوئی نہیں۔ سورج اسی طرف سے طلوع ہوتا تھا جس طرف سے وہ اپنی سفید ساریوں میں ملبوس طیور صبح کے چہچہوں کے ساتھ باکس اور ڈورینڈا کی جھاڑیوں کی اوٹ سے نکلتی دکھائی دیتی تھیں۔ ہر صبح ...

    مزید پڑھیے

    سپنوں کے دیس میں

    میں ایک کہانی لکھنے لگا ہوں۔ کہانی اس لئے کہہ رہا ہوں کہ کہانی کہنے سے، اپنے آپ اور اپنے ماحول کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے یا کم از کم مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دھندلکے صاف ہو ر ہے ہیں، لکیریں ابھر رہی ہیں، ہیولے صورتیں اختیار کر رہے ہیں اور صورتیں جہت در جہت ناچتی ہوئی کیفیتوں ...

    مزید پڑھیے

    سیمنٹ

    ’’وہ لیٹی لیٹی نہ جانے کیا کیا سوچتی رہتی تھی۔ لڑکپن سے وہ بہت اور بہت کچھ سوچنے کی عادی تھی۔ و ہ خیال ہی خیال میں سفر کیا کرتی تھی۔ ہوا کے گھوڑے دوڑاتی، ہوائی قلعے بناتی اور کبھی سات سمندر پار کی شہزادی بنتی، مگر وہ سوچتے رہنے والی لڑکی نہ تھی بلکہ ساتھ ہی نہایت چونچال اور مجلس ...

    مزید پڑھیے

    کواڑ کی اوٹ سے

    چلتی ہوئی سڑک کی جنوبی جانب ایک چھوٹی سی دکان سے ملحق فٹ پاتھ پر مرمت طلب سائیکلوں کے پیوظں اور سلاخوں کے متوازی دائرے، خطوط اور مکڑی کے جالوں کی سی کمانیاں رہرووں کی نگاہوں کو الجھا لیتیں تھیں۔ دکان کے اندر چھت سے لٹکی ہوئی کوئی سائیکل ہوتی۔ اسی پر ایک پست قد چند لا دکاندار ...

    مزید پڑھیے

    انار کلی اور بھول بھلیاں

    اس نے ایک خواب دیکھا۔ رات بہت دیر تک جاگتا رہا تھا۔ رسالہ کا چھوٹا سا دفتر، بس ایک چھوٹی سی کوٹھری، اس میں ایک دروازہ، جو بڑے بے ربط سے ہال میں کھلتا تھا، اور ایک دریچہ جس سے گلی کا ایک حصہ دکھائی دیتا تھا۔ گلی کے اس جانب چھوٹی چھوٹی اینٹوں کی ایک بے حس، بیگانہ دیوار، ماضی کی ...

    مزید پڑھیے

تمام