کلیاں اور کانٹے
وہ تعداد میں نو تھیں۔ گوری، سانولی، گوارا اور ناگوار، بعض ان میں دل کش کہی جا سکتی تھیں مگر خوب صورت کوئی نہیں۔ سورج اسی طرف سے طلوع ہوتا تھا جس طرف سے وہ اپنی سفید ساریوں میں ملبوس طیور صبح کے چہچہوں کے ساتھ باکس اور ڈورینڈا کی جھاڑیوں کی اوٹ سے نکلتی دکھائی دیتی تھیں۔ ہر صبح ...