تغیر
مدتوں بعد اچانک تمہیں دیکھا جو کہیں تم میں تم سا کہیں کچھ بھی نظر آیا ہی نہیں نہ وہ چہرا نہ تبسم نہ وہ بھولی آنکھیں زندگی جن کی تمنا میں گزاری میں نے نہ وہ لہجہ نہ تکلم نہ وہ اپنی سی مہک جس کی خوشبو مری سانسوں میں سما جاتی تھی دیر تک میں نے کہیں تم میں ہی کھوجا تم کو تم کو پایا ہی ...