Ahmad Hatib Siddiqi

احمد حاطب صدیقی

احمد حاطب صدیقی کی نظم

    تحقیق پہلے کر لو

    حامد نے اک نبی کا قصہ مجھے سنایا پر بات تھی کچھ ایسی مجھ کو یقیں نہ آیا امی سے میں نے پوچھا ابو سے میں نے پوچھا دادا حضور کو بھی سب واقعہ بتایا استاد محترم سے حاصل کی رہنمائی اپنے امام صاحب کا در بھی کھٹکھٹایا پھر انبیا کے قصوں والی کتاب دیکھی لیکن کہیں بھی ایسا قصہ کوئی نہ ...

    مزید پڑھیے

    بدھو سی ایک بچی

    سیما نے مجھ سے پوچھا اے میرے پیارے چچا یہ روز آپ مجھ کو دیتے تھے کیسا غچا کہتے تھے کر رہا ہوں وعدہ میں تم سے سچا جنگل کے پیڑ پر سے بندر کا ایک بچا لاؤں گا توڑ کر میں لیکن ابھی ہے کچا سمجھے تھے آپ ہے یہ بدھو سی ایک بچی چھ سال کی ہے ہوگی کچھ عقل کی بھی کچی لیکن سمجھ گئی ہوں میں ساری غچا ...

    مزید پڑھیے

    دو پیڑ تھے بے چارے

    بستی میں اک کنارے دو پیڑ تھے بے چارے کہتے تھے اپنا دکھڑا کس کو سنائیں پیارے انساں نے ہم سے بدلے کس بات کے اتارے ہم تو انہیں دکھائیں دل کش حسیں نظارے خود پاس کچھ نہ رکھیں پھل ان کو دے دیں سارے ان کے مویشیوں کو دیں ہم ہی سبز چارے بارش ہو ہم جو چھوڑیں کچھ بھاپ کے غبارے ہو دھوپ ...

    مزید پڑھیے

    فون آ گیا ہے

    مرے سیل پہ یو کے سے فون آ گیا ہے یہ مجھ میں جو اک کارٹون آ گیا ہے اچھل کر دروں سے بروں آ گیا ہے کہ محفل میں جیسے بیون آ گیا ہے نہ سمجھو کہ مجھ پر جنون آ گیا ہے میرے سیل پہ یو کے سے فون آ گیا ہے مگن ہو کے باتیں کیے جا رہا ہوں کبھی جا رہا ہوں کبھی آ رہا ہوں کھڑا ہو کے اب سر جو سہلا رہا ...

    مزید پڑھیے

    روزہ رکھا تو جانا

    دروازہ گھر کا کھڑکا باہر کھڑا تھا لڑکا کہتا تھا میں ہوں بھوکا مجھ کو کھلاؤ کھانا ہوتی ہے بھوک کیا شے روزہ رکھا تو جانا مزدور ایک آیا گرمی کا تھا ستایا بولا ہوں سخت پیاسا پانی ذرا پلانا ہوتی ہے پیاس کیا شے روزہ رکھا تو جانا شربت پکوڑے چھولے پھل چاٹ اور سموسے کیا کیا کھلایا رب ...

    مزید پڑھیے

    شیر بیچارہ

    شیر جنگل میں ہے اداس بہت جانور کم ہیں اور گھاس بہت سوچتا ہے کہ کیا کریں اب ہم کر لیا غور اور قیاس بہت ما بدولت کا ہو گیا پڑا تھی کبھی اپنی دھونس دھانس بہت سب رعایا چلی گئی زو میں نوکری آئی سب کو راس بہت سب کے جنگل کو چھوڑ جانے سے ہو گیا ہے ہمارا لاس بہت کھانے پینے کے پڑ گئے ...

    مزید پڑھیے

    ہو گئی بات صاف

    ماریہ صاحبا کی اک گڑیا اور ثوبی کا ایک گڈا تھا اور دونوں میں چائے پر کل شام ذکر رشتے کا ایسے ہوتا تھا ثوبی منہ بگاڑ کر بولی ہونہہ نہ اچھی ہیں عادتیں اس کی نہ مجھے کوئی خاص لگتی ہے تم تو کہتی تھیں لگتی گڑیا ہنس مکھ ہے یہ تو بالکل اداس لگتی ہے کب سے بالوں میں کی نہیں کنگھی چوٹیا ...

    مزید پڑھیے

    چاچو چلائیں گاڑی

    یوں ٹیڑھی ترچھی آڑی جیسے سڑک ہو ان کی اپنی ہی کھیتی باڑی دو دوست پیچھے بیٹھے دو چڑھ گئے اگاڑی یہ پھٹ پھٹی ہے کوئی یا بھاگتی پہاڑی پھٹ پھٹ پھٹاک کر کے جب یہ سڑک پہ دھاڑی دائیں کو پہلے گھومی پھر بائیں سمت تاڑی اک بس سے بچ کے نکلی اک سائیکل پچھاڑی اک ٹیکسی کو رگڑا نمبر پلیٹ اکھاڑی فٹ ...

    مزید پڑھیے

    یہ جو اپنی گول زمیں ہے

    ننھی سے یہ بولیں نانی میری پیاری گڑیا رانی تو نے یہ کیا کھیل دکھایا کھول دیا کیوں نل کا پانی آ جا میری گود میں آ جا سن لے مجھ سے ایک کہانی یہ جو اپنی گول زمیں ہے پہلے پہل تھی پانی پانی سب دنیا تھی ایک سمندر جس کی لہریں تھیں طوفانی رفتہ رفتہ ابھری خشکی ہولے ہولے اترا پانی پیڑ پہاڑ ...

    مزید پڑھیے

    کائیں کائیں کوا ٹیں ٹیں مٹھو

    ایک ٹہنی پہ بیٹھے تھے مٹھو میاں آ گیا ایک کوا بھی اڑ کر وہاں آئیے آئیے شوق فرمائیے میٹھا امرود ہے آپ بھی کھائیے بولا کوا کہ خاموش ٹیں ٹیں نہ کر ورنہ میں پھوڑ دوں گا ابھی تیرا سر بے وقوفوں سے میں بات کرتا نہیں اپنے درجے سے نیچے اترتا نہیں کون سا تو عقاب اور شاہین ہے منہ لگانا تجھے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2