چاچو چلائیں گاڑی

یوں ٹیڑھی ترچھی آڑی
جیسے سڑک ہو ان کی
اپنی ہی کھیتی باڑی
دو دوست پیچھے بیٹھے
دو چڑھ گئے اگاڑی
یہ پھٹ پھٹی ہے کوئی
یا بھاگتی پہاڑی
پھٹ پھٹ پھٹاک کر کے
جب یہ سڑک پہ دھاڑی
دائیں کو پہلے گھومی
پھر بائیں سمت تاڑی
اک بس سے بچ کے نکلی
اک سائیکل پچھاڑی
اک ٹیکسی کو رگڑا
نمبر پلیٹ اکھاڑی
فٹ پاتھ پر جو اچھلی
ٹکرایا اک کباڑی
پھر روڑ پر اتر کر
مچوا دی بھگ بھگاڑی
وہ چوک کا سپاہی
روکی تھی جس نے گاڑی
لو وہ بھی کود بھاگا
پھاندی بڑی سی جھاڑی
یوں ڈگمگا کے لڑکے
چاچو کے سارے آڑی
دکھلائیں جیسے سرکس
کچھ مسخرے اناڑی